- چین رواں ماہ پاکستان کو کورونا ویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں دے گا، وزیرخارجہ
- امن معاہدے پر عمل درآمد؛ طالبان نے نئی امریکی حکومت کو خبردار کردیا
- لاپتہ افراد کیس؛ اعلی حکام کو ہرجانے، شوکاز نوٹسز اور توہین عدالت کے فیصلے معطل
- اسلام آباد یونائیٹڈ نے رومان ریس کو بولنگ کنسلٹنٹ مقرر کردیا
- سابق کرکٹرز13 سال بعد جنوبی افریقا کو کراچی میں کھیلتا ہوا دیکھنے کے منتظر
- براڈ شیٹ کیس؛ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے چیئرمین نیب کو طلب کرلیا
- کے ای ایس سی پرائیویٹائزیشن کے خلاف دائر تمام درخواستیں مسترد
- ٹی 10 لیگ کیلیے پاکستانی کھلاڑیوں اور آفیشلز کو یواے ای کے ویزے جاری نہ ہوسکے
- اکانومسٹ ہویا فارن پالیسی میگزین، بھارت کا مکروہ چہرہ ہرجگہ بے نقاب
- اوگرا نے نئے سی این جی لائسنس دینے کا اعلان کر دیا
- نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کے بولنگ کوچ انگلینڈ میں پھنس گئے
- چین نے مائیک پومپیو سمیت ٹرمپ انتظامیہ کے 28 عہدیداروں پر پابندیاں عائد کردیں
- فارن فنڈنگ کیس پانامہ 2 بنے گا، شیخ رشید
- جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریزکیلئے پاکستان کے اسکواڈ میں تبدیلیوں کا امکان
- پی سی بی کے چیئرمین اورگورننگ بورڈ ممبران کے اخراجات کی تفصیل سامنے آگٗئی
- شہباز شریف کو آشیانہ ریفرنس میں حاضری سے استثنیٰ کالعدم قرار
- بچوں سے زیادتی کے قانون کا ترمیمی بل خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کرنے کی تیاریاں
- جوبائیڈن نے پہلے ہی روز امریکی سرجن جنرل ایڈمز سے استعفیٰ طلب کرلیا
- بختاور بھٹو زرداری کی شادی کی تیاریاں عروج پر
- فیصل آباد میں پیٹرولنگ پولیس کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، اہلکارقصوروارقرار
سیاسی محاذ آرائی اور سیاستدانوں کا امیج

یہ کھیل برسوں سے جاری ہے اور اس کھیل میں سیاست دان اور سیاسی جماعتیں اپنا امیج خراب کرتی رہی ہیں ۔ فوٹو؛ فائل
ملک کی سیاست میں خاصی ہلچل مچی ہوئی ہے اور اس ہلچل میں کئی تشویش کے پہلو بھی نظر آ رہے ہیں۔ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اپنی نااہلی کے فیصلے پر خاصا جارحانہ انداز اختیار کیے ہوئے ہیں جب کہ عمران خان نے گزشتہ روز سندھ کے شہر سکھر میں خاصی جارحانہ تقریر کی ہے۔ یوں دیکھا جائے تو ملکی سیاست بری طرح دست وگریباں ہو چکی ہے۔اگر دوسرے پر بے دریغ الزامات کی بوچھاڑ کی جارہی ہے۔
یہ صورت حال اہل سیاست کے لیے خوش کن نہیں ہے۔ اور ملک کے فہمیدہ حلقے اس طرز سیاست کو ملک کے لیے نقصان دہ سمجھ رہے ہیں۔ سیاست دان جس طرح ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہے ہیں اس سے ہمارے سیاست دانوں کا امیج بری طرح مجروح ہو رہا ہے۔ اگر غور کیا جائے اور سیاست دانوں کی ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کو دیکھا جائے تو کوئی ایسا لیڈر یا جماعت نہیں بچتی جس پر کوئی نہ کوئی الزام نہ ہو۔ جمہوریت کی بقاء اور جمہوری اداروں کی بالادستی کے لیے سیاست دانوں اور سیاسی جماعتوں کا کردار سب سے اہم ہے۔
اگر سیاست دان اور سیاسی جماعتوں کی کریڈیبلٹی ہو گی تب ہی اداروں کی کریڈیبلٹی اور وقار قائم ہو گا۔سیاستدان ذاتیات اور الزام تراشیوں کے بجائے اپنے منشور کی بنیاد پر سیاست کریں تو صورتحال بہتر ہوسکتی ہے ۔سیاست دانوں کو صورت حال کے اس نازک پہلو پر غور کرنا چاہیے۔ ماضی میں بھی سیاست دان ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے غیر جمہوری قوتوں کے ساتھ وقتی نوعیت کی ایڈجسٹمنٹ کرتے رہے ہیں لیکن جب کوئی جماعت اقتدار میں آ جاتی ہے تو خود کو منوانے کی کوشش کرتی ہے تو اسے آئین اور قانون کی بالادستی یاد آتی۔ لیکن اس دوران دوسری جماعتیں اس کے خلاف غیرجمہوری قوتوں کے ایجنڈے کے ساتھ مل کر جدوجہد شروع کر دیتی ہیں۔
یہ کھیل برسوں سے جاری ہے اور اس کھیل میں سیاست دان اور سیاسی جماعتیں اپنا امیج خراب کرتی رہی ہیں۔ آج قیام پاکستان کو سات عشرے کا طویل وقت گزر چکا ہے جو کسی فردکے لیے عقل و دانش کے مراحل طے کر لینے کی مناسب مہلت فراہم کرتا ہے لہذا سیاسی دانش کا تقاضہ ہے کہ ہمارے رویے میں ایک پختگی اور میچورٹی آنی چاہیے جو معروضی حالات میں نظر نہیں آتی ورنہ سیاسی جماعتیں اپنا امیج خراب نہ کر رہی ہوتیں اور معاملات کو احسن انداز میں سلجھانے کی کوشش کرتیں۔ جس طرح سیاست دان ایک دوسرے کو الزامات کا شکار بنا رہے ہیں اس سے ان سب کا تاثر خراب ہوتا ہے نہ صرف ان کا جن پر الزام لگایا جا رہا ہے بلکہ ان کا بھی جو الزام عاید کر رہے ہیں لہذا ملک کی سیاسی قیادت کو اپنی طرز سیاست پر ضرور غور کرنا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔