سینئر پی پی رہنما خالد کھرل انتقال کر گئے

خالد کھرل طویل عرصے سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور ان کا نجی اسپتال میں علاج جاری تھا۔ فوٹو: نیٹ

خالد کھرل طویل عرصے سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور ان کا نجی اسپتال میں علاج جاری تھا۔ فوٹو: نیٹ

لاہور:  پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات خالداحمد خان کھرل طویل علالت کے بعد80 سال کی عمرمیں اتوار کو لاہور میں انتقال کرگئے۔

خالد کھرل طویل عرصے سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور ان کا نجی اسپتال میں علاج جاری تھا۔ ان کے انتقال کی خبر سنتے ہی عزیز واقارب، دوست احباب، فیصل صالح حیات، چوہدری احمد مختار، جسٹس (ر) خلیل الرحمن خان سمیت پیپلز پارٹی کے رہنما ان کی رہائشگاہ شادمان پہنچ گئے اوراہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔

دوسری جانب وزیراعظم شاہدخاقان عباسی، سابق صدر آصف زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، چیئرمین سینیٹ رضا ربانی،وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ، قمر زمان کائرہ اوردیگر رہنماؤں  نے خالدکھرل کے انتقال پرگہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندان سے اظہارتعزیت کیا ہے۔

مرحوم نے سوگواروں میں بیوہ ،ایک بیٹا اور ایک بیٹی چھوڑے ہیں، مرحوم کا جسد خاکی تدفین کیلیے لاہورسے آبائی علاقہ کمالیہ لے جایا گیا، ان کی نماز جنازہ کھرل ہاؤس کمالیہ میں اداکی گئی جس میں پیپلزپارٹی کے رہنماؤں وکارکنوں سمیت سیاسی وسماجی شخصیات اور اہلیان علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی،بعد ازاں مرحوم کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیاگیا۔

خالد کھرل کا شمار ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ مرحوم پیپلز پارٹی کی سنیٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی اور فیڈرل کونسل کے بھی ممبر رہے۔ وہ2011 میں پیپلز پارٹی کو خیرباد کہہ کر تحریک انصاف میں شامل ہوگئے تھے، 2013 میں انہوں نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔