پاکستان پوسٹ میں 6 ارب 49 کروڑ کی کرپشن کا انکشاف

حسیب حنیف  پير 28 اگست 2017
کرپشن کیسز نیب اور ایف آئی اے میں جاتے ہیں تو تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں، گفتگو۔ فوٹو: فائل

کرپشن کیسز نیب اور ایف آئی اے میں جاتے ہیں تو تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں، گفتگو۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان پوسٹ میں 6 ارب 49کروڑسے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف ہوا ہے جس میں فراڈ، چوری اور عوام کے پیسوں کاغلط استعمال شامل ہے جبکہ پنشن اور دیگر معاملات میں اضافی رقم کی ادائیگی بھی کی جاتی رہی ہے۔

دستاویزات کے مطابق پبلک آپریشنز میں رولز اینڈ ریگولیشنز نظر انداز کرنے کی مد میں3 ارب 41 کروڑسے زائد کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، ملازمین کی جانب سے فراڈ، غبن اور عوامی پیسے کے غلط استعمال کی مد میں 1 ارب 60 کروڑسے زائدکی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، انٹرنل کنٹرول سسٹم میں خامیاں ہونے پر55 کروڑ سے زائدکی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی، ریکوریز اور اضافی رقوم کی ادائیگی سے پاکستان پوسٹ میں 90 کروڑ سے زائد کی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔

ایکسپریس کو پاکستان پوسٹ کے ترجمان اسسٹنٹ ڈی جی پی آرذاکر اللہ نے بتایاکہ پاکستان پوسٹ میں بے ضابطگیوں کا تناسب بہت کم ہے، جو ملازم بھی کسی قسم کے فراڈ یابے ضابطگیوں میں ملوث پایاجاتاہے اس کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے، ہم محکمانہ طور پر بے ضابطگیوں میں ملوث لوگوں سے رقم ریکور کرتے ہیں تاہم جب کیسز نیب اور ایف آئی اے میں جاتے ہیں تو اس کے بعد تاخیر کا شکار ہوجاتے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔