گوشت مُضر صحت بھی ہوسکتا ہے

شاہدہ ریحانہ  پير 28 اگست 2017
گوشت کسی بھی طرح پکائیں اس پر مسالا لگاکر کچھ دیر ضرور رکھیں اور درمیانی آنچ پر پکائیں۔۔ فوٹو؛فائل

گوشت کسی بھی طرح پکائیں اس پر مسالا لگاکر کچھ دیر ضرور رکھیں اور درمیانی آنچ پر پکائیں۔۔ فوٹو؛فائل

عیدالاضحیٰ سر پر ہے۔ چند روز کے بعد ہر گھر میں خواتین بریانی، تکے، قورمہ، روسٹ سمیت گوشت کے مختلف پکوان بنانے میں مصروف ہوجائیں گی۔

ہمارے میں معاشرے میں عام دنوں میں بھی گوشت شوق سے کھایا جاتا ہے مگر عید قرباں کے دنوں میں اس کا استعمال خاص طور سے بڑھ جاتا ہے۔ دوپہر اور رات کے کھانے کے علاوہ بہت سے لوگ ناشتے میں بھی گوشت کے پکوان کھانا پسند کرتے ہیں۔گوشت پکانے کے بہت سے طریقے ہیں تاہم اس دوران اگر کچھ احتیاطیں اختیار کرلی جائیں تو اس کا ذائقہ بڑھ جائے گا اور غذائیت بھی برقرار رہے گی۔

گوشت پکانے کا ایک مقبول طریقہ باربی کیو ہے، خاص طور سے عیدقرباں کے دنوں میں ہر گھر میں باربی کیو کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس طریقے میں گوشت کو اوون میں یا کوئلوں پر سینکا جاتا ہے۔ کوئلے پر سینکنے کی وجہ سے گوشت کا ذائقہ بڑھ جاتا ہے۔ باربی کیو گوشت پکانے کے دوسرے طریقوں کے مقابلے میں زیادہ صحت بخش ہے کیوںکہ اس طریقے سے گوشت میں موجود چکنائی کم ہوجاتی ہے۔

گوشت کسی بھی طرح پکائیں اس پر مسالا لگاکر کچھ دیر ضرور رکھیں اور درمیانی آنچ پر پکائیں۔ اگر بھاپ میں پکائیں تو بھی گوشت ذائقہ دار ہوگا۔ پرانے وقتوں میں لوگ زیادہ تر بھاپ میں کھانے پکاتے تھے کیوںکہ اس میں کم تیل استعمال ہوتا ہے۔ گوشت کو مسالا لگاکر المونیم کے فوائل میں رکھ کر اوون، مائیکرو یو یا چولھے پر پکایا جاسکتا ہے۔ چولھے پر ایک دیگچی میں پانی گرم کریں۔ اس کے اوپر جالی رکھ دیں اور پھر المونیم فوائل میں لپیٹا گوشت رکھ کر ڈھک دیں۔

گوشت کو اسٹیم کرنے کے لیے اس میں لیموں کا رس، کینو کا رس، ادرک لہسن کا پیسٹ، سویا سوس، سرکہ اور مسالے لگاکر اسٹیم کریں۔ اس طرح پکا ہوا گوشت صحت بخش بھی ہوگا اور اس کے مضر اثرات زائل ہوجائیںگے۔

اگر گوشت کو چھوٹی چھوٹی بوٹیوں میں کاٹ کر پکایا جائے تو جلد گل جاتا ہے۔گوشت کو قیمے کی صورت میں پکاکر کھانا بوٹیوں کی نسبت زیادہ مفید ہے۔

گوشت کو روسٹ کرکے بھی کھایا جاتا ہے۔ اگر اسے رائی، خشخاش، ناریل، بادام اور املی کے پیسٹ اور ہری مرچ، ہری لہسن کا پیسٹ لگاکر روسٹ کریں تو اس کے مضر اثرات نہ صرف ختم ہوجائیں گے بلکہ ذائقہ بھی بڑھ جائے گا۔

گوشت میں دہی کا استعمال کرنا مفید ہے۔ گوشت کو سبزی اور دال کے ساتھ پکانے سے اس کے مضر اثرات دور ہوجاتے ہیں۔ گوشت کے سالن میں نمک فوراً ڈالنے کے بجائے درمیان میں ڈالنا چاہیے۔

گوشت چوںکہ جسم میں یورک ایسڈ پیدا کرتا ہے، بدن میں صفرا کی مقدار بڑھاسکتا ہے اور گردوں، جگر، دل کے افعال کو متاثر کرسکتا ہے لہٰذا گائے کی جگہ بکرے کا گوشت زیادہ کھائیں ۔ گوشت کی زیادتی بادی کا باعث ہوسکتی ہے دانتوں اور مسوڑھوں میں سوجن واقع ہوسکتی ہے۔ پیٹ میں اپھارہ ہوسکتا ہے۔ تیزابیت اور جلن کا خطرہ بھی ہوتا ہے، جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے اس کا اعتدال میں رہتے ہوئے استعمال کرنا بہتر ہے۔

گوشت ہمیشہ ادرک، لہسن کے ساتھ پکائیں۔ ادرک لہسن کا پیسٹ گوشت کے مضر اجزا کو ناکارہ بنانے میں مدد دیتا ہے۔ لہسن، ادرک کا پیسٹ شریانوں میں چربی جمنے سے روکتا ہے۔ یہ گوشت کے تمام مضر صحت جراثیم کو ہلاک کرتا ہے اور جسم سے گندے اور مضر مواد کی صفائی بھی ہوجاتی ہے لہٰذا گوشت میں لہسن ادرک ڈالنا ہرگز نہ بھولیں۔

قدیم اطبا اور آیور ودک علاج کرنے والے اپنے مریضوں کو گوشت کے شوربے میں نمک، کالی مرچ، ادرک لہسن کے علاوہ لوکی اور شلجم ڈال کر کھانے کا مشورہ دیتے تھے۔ گوشت میں موجود حیوانی پروٹین کو توڑنے میں شلجم اور لوکی میں موجود کیلشیم، سوڈیم، آئرن، پوٹاشیم اور دیگر معدنیات اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

گوشت کے ساتھ جو چیز دنیا بھر میں سب سے زیادہ کھائی جاتی ہے وہ ہے آلو۔ آلو میں موجود مینگیشیم، سوڈیم، گندھک، کلورین، آیوڈین اور تانبا گوشت کے ضرر رساں اجزا کو توڑدیتے ہیں۔ لہٰذا آلو گوشت کھانا تو مفید ہے۔

گوشت اور لوبیا بھی کبھی کبھار پکالیا کریں۔ لوبیا میں جسم کی بافتوں کے لیے ضروری عنصر پائے جاتے ہیں۔ گوشت کے ساتھ مٹر استعمال کرنے سے بادی کی شکایت نہیں ہوتی ۔ گوشت کے ساتھ سویابین کھانے سے دل، جگر، گردے نقصان سے محفوظ رہتے ہیں۔ سویابین کو ویسے بھی گوشت کا نعم البدل ماناجاتا ہے اس میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پائی جاتی ہے۔

چاول کے ساتھ گوشت کا استعمال صدیوں سے کیا جارہا ہے۔ چاول میں شامل فائبر، نمک، کیلشیم، نشاستہ گوشت کے مضر اثرات کو کنٹرول کرتا ہے۔ چاول میں چوںکہ پروٹین نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے لہٰذا گوشت چاول میں شامل ہوکر خاصی حد تک بے ضرر ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ پالک، میتھی، قلفہ، مکو، سرسوں اور چولائی کا ساگ کے ڈالنے سے بھی گوشت کے مضر اجزا ضایع ہوجاتے ہیں۔ پھلیاں اور بیج گوشت کے ساتھ ملا کر کھانے سے خون کی صفائی ہوجاتی ہے۔

ہری ، کالی، سفید اور شملہ مرچ گوشت میں ڈال کر پکانا اسے انسانی صحت کے لیے مفید بناتا ہے۔ اسی طرح گرم مسالے، سوکھی میتھی، کلونجی، سونف، رائی بھی گوشت کو صحت بخش بنادیتے ہیں۔

گوشت کا شوربے والا سالن بھی بنایا جاتا ہے۔ خصوصاً اروی، آلو، لوکی، شلجم کے ساتھ اس کا سالن زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ شوربے والا سالن بنانے کے لیے ہمیشہ گوشت کو خوب اچھی طرح دھونے کے بعد تھوڑی دیر تک لہسن ادرک اور پسی پیاز کے ساتھ فرائی کرلیں، پھر دیگر مسالے ڈال کر اتنے پانی میں گلائیں کہ شوربہ نہ ر ہے۔ اس کے بعد دہی ڈال کر بھون لیں۔ پھر آخر میں پانی ڈال کر پانچ منٹ پکنے دیں تو شوربے والا گوشت مزے دار ہوگا۔ گوشت گلانے اور بھوننے کے بعد آپ اس میں لوکی، آلو، اروی، شلجم اور چقندر ڈال کر پکالیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔