امریکا میں پاکستان کے نجی بینک پر 62 کروڑ 96 لاکھ ڈالر کا جرمانہ

ویب ڈیسک  پير 28 اگست 2017
حبیب بینک نے بے ضابطگیوں اور منی لانڈرنگ تحقیقات کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرلیا۔ فوٹو: فائل

حبیب بینک نے بے ضابطگیوں اور منی لانڈرنگ تحقیقات کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرلیا۔ فوٹو: فائل

امریکی نگراں مالیاتی ادارے نے نیویارک میں حبیب بینک لمیٹڈ کو 62 کروڑ 96 لاکھ ڈالر جرمانے کا نوٹس بھیج دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق امریکی نگراں مالیاتی ادارے ڈیپارٹمنٹ آف فنانشل سروسز نے نیویارک میں حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کی برانچ میں بے ضابطگیوں کے الزام پر جرمانے کا نوٹس بھیج دیا۔ ایچ بی ایل نے نیویارک برانچ بند کرکے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

نیویارک میں حبیب بینک کی برانچ کے خلاف منی لانڈرنگ اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات 2015 میں شروع کی گئی تھیں۔ تفتیش مکمل ہونے کے بعد امریکا کے ڈیپارٹمنٹ آف فنانشل سروسز نے الزامات درست قرار دیتے ہوئے ایچ بی ایل کو 62 کروڑ 96 لاکھ ڈالر کا نوٹس جاری کردیا۔

ایچ بی ایل کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جاری مراسلے کے مطابق حبیب بینک نے ان تحقیقات کے نتائج کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے پر عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

مراسلے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ بینک انتظامیہ نے نیویارک برانچ کو فوری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحقیقات شروع ہونے کے بعد دسمبر 2015 میں ایچ بی ایل پر ڈالر میں نئے لین دین پر پابندی لگادی گئی تھی۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اس خط کے موصول ہونے کے بعد مارکیٹ میں ایچ بی ایل کے شیئر کی قیمت میں 5 فیصد تک کمی ہوگئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔