پاکستان پر پابندی کا خطرہ وقتی طور پر ٹل گیا

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 17 فروری 2013
حکومت سے بات چیت کے ذریعے معاملے کا حل تلاش کرنے کی ہدایت۔  فوٹو : فائل

حکومت سے بات چیت کے ذریعے معاملے کا حل تلاش کرنے کی ہدایت۔ فوٹو : فائل

کراچی: آئی او سی کی جانب سے پاکستان پر پابندی کا خطرہ وقتی طور پر ٹل گیا۔

کھیلوں کے عالمی ادارے نے لیفٹینٹ جنرل(ر) سید عارف حسن کو صدر اور پی اوا ے کو اپنی نمائندہ تنظیم قرار دیتے ہوئے حکومت سے بات چیت کے ذریعے معاملے کا حل تلاش کرنے کی ہدایت دی ہے، بصورت دیگرپاکستان کو معطل کرکے اولمپکس سمیت دیگر انٹرنیشنل ایونٹس میںشرکت سے محروم کر دیا جائے گا،دوسری جانب ایڈہاک کمیٹی نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ کسی ایسے فریق سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جو ہمارے لئے قابل قبول نہیں،آئی او سی نے معاملہ کو سلجھانے کے لیے فریقین کو سوئٹزرلینڈ میں اپنے ہیڈ کوارٹرز طلب کیا تھا۔

عارف حسن اور پاکستان میں پی او اے کے نمائندے شاہد علی خان نے گذشتہ روز اجلاس میں شریک ہو کر اپنے موقف سے آگاہ کیا، پی ایس بی نے عین وقت پر اجلاس میں شرکت سے معذوری ظاہر کردی تھی،لندن اولمپکس سے قبل تنازع کے بعد بھی آئی او سی کی جانب سے پاکستان کو معطل کیے جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہآئی او سی نے کھیلوںکی قومی تنظیم کے معاملات میں حکومتی مداخلت کو اپنے چارٹر کے منافی قرار دیا، تاہم اولمپک تحریک اور کھلاڑیوں کے بہتر مفاد میں پاکستان پر پابندی عائد کرنے کے بجائے حکومت کو آخری موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

عارف وطن واپسی پر متوقع پریس کانفرنس میں اجلاس کی روداد اور فیصلوں سے آگاہ کریں گے،ذرائع نے مزید بتایاکہ مخالفین کوگذشتہ برس پی او اے کے انتخابات میں پی ایچ ایف کے صدر قاسم ضیا کی شکست برداشت نہیں ہوئی، لہذا سازش کے تانے بانے بنے گئے جبکہ ایڈہاک کمیٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، پی او اے کے منتخب عہدیدار دو مرتبہ جنرل باڈی اجلاس میں اعتماد کا ووٹ حاصل کر چکے ہیں، مخالفین سازشوں کی بجائے تحریک عدم اعتماد لائیں۔

حکومتی ایما پر چند فیڈریشنز دنیا بھر میں ملک کی جگ ہنسائی کا سبب بن رہی ہیں، دوسری جانب نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کے رابطہ کرنے پر پی ایچ ایف کے ایسوسی ایٹ سیکریٹری اور پی ایس بی ایڈ ہاک کمیٹی کے رکن اولپمئن رانا مجاہد علی نے کہا کہ ہم کسی غیر ملکی فیصلے کو نہیں مانتے، سپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائی کورٹ کے فیصلوں پر عمل کرتے ہوئے ملکی قانون کو ترجیح دی جائے گی،انھوں نے کہا کہ ایڈہاک کمیٹی پی اواے کے نئے انتخابات کرواکر عہدیداروں کا چناؤ ضرور کرے گی ، ہمیں کسی بھی پابندی کی کوئی پروا نہیں، انھوں نے کہا کہ عارف حسن کا تیسری مرتبہ صدر کی حیثیت سے چناؤ قومی اسپورٹس پالیسی کے منافی ہے، چنانچہ کسی بھی قسم کی بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔