- 3 ماہ کے دوران تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں 30 فیصد تک اضافہ
- تحریک عدم اعتماد کا پارلیمانی مقابلہ کرکے شکست دیں گے، شاہ محمود قریشی
- حکومت نے سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنےکے قواعد پر نظر ثانی کی حامی بھرلی
- پاکستانی کوہ پیماؤں کو ’کےٹو‘ سر کرنے کی مہم میں مشکلات کا سامنا
- زرداری اینڈ کمپنی بہت پیچھے رہ گئی 3 سال بعد بھی ان کا کوئی چانس نہیں،فواد چوہدری
- اسمارٹ فون کے لیے گوگل سرچ انجن ڈیزائن میں بنیادی تبدیلیاں
- خبردار! ہینڈ سینی ٹائزر بچوں کی آنکھوں کو نقصان پہنچارہے ہیں
- برازیل: کووڈ 19،کی سماجی بندش کے دوران طلاقوں میں ریکارڈ اضافہ
- کورونا سے مزید 23 افراد جاں بحق، 629 نئے کیسز رپورٹ
- دوحہ امن معاہدے پرنظرثانی ، خطہ پراثرات
- گھریلو ملازمین کے تحفظ کا قانون خوش آئند... عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا!!
- فاسٹ بولرز سے اہم ہتھیار چھیننے کی تیاری
- بگ بیش میں جیک ویدرلڈ ایک ہی گیند پر 2 مرتبہ رن آؤٹ ہوگئے
- پاکستان کو2،2 پیسرزواسپنرزکھلانے کا مشورہ
- دوحا معاہدے پرنظرثانی، امریکا کے پاس متبادل محدود، پاکستانی عہدیدار
- تجارتی تعلقات بڑھانے کیلیے مشرقی ممالک پر توجہ کی ضرورت
- تحریک چلانے کے طریقہ کار پر اختلاف، پی ڈی ایم خطرے میں
- مقبوضہ کشمیر جعلی مقابلے؛ شہید نوجوانوں کے لواحقین میتوں کے منتظر
- کھوکھرپیلس کا کچھ حصہ مسمار، سوا ارب کی 38 کنال زمین واگزار
- غیرقانونی GSM ایمپلی فائرزکا استعمال، بھاری ریونیو کا نقصان
بد عنوان کسٹمز افسران کے خلاف کریک ڈاؤن
رشوت دینے ولینے والوں کیخلاف ایف آئی آردرج کرائی جائیگی،چیف کلکٹرکسٹمزاپریزمنٹ۔ فوٹو : فائل
کراچی: پاکستان کسٹمز میں انسدادرشوت ستانی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے تحت چیف کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ رشید شیخ ودیگراعلیٰ کسٹمز حکام کسٹمز ہاؤس کراچی میں قائم مختلف کلکٹریٹ، ڈائریکٹوریٹس اورسیل میں اچانک چھاپوں اور تلاشیوں کی ابتدا کردی ہے۔
ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ چیف کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ نے حال ہی میں ڈپٹی کلکٹر کسٹمز عمران رسول کے ہمراہ کسٹمزاپریزمنٹ ویسٹ کلکٹریٹ میں چھاپہ مارکر کسٹمز افسران سے 30 لاکھ روپے برآمد کرلیے ہیں۔ چھاپے کے دوران کلکٹریٹ میں موجود اپریزنگ آفیسر سے مبینہ طور پررشوت کے 27لاکھ روپے برآمد کیے گئے اورکلکٹریٹ میں تعینات ایک پرنسپل اپریزرکے قبضے سے 3لاکھ روپے کی رقم برآمد کی گئی۔
ذرائع نے بتایاکہ چیف کلکٹر رشید شیخ نے کسٹمز ہاؤس سمیت تمام کلکٹریٹس، ڈائریکٹوریٹ اور سیل میں کسٹمز کلیئرنس ودیگرقانونی وغیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث بیرونی عناصر اسپیڈ منی مافیاز کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔
انسداد رشوت ستانی مہم کے تحت حال ہی میں کی جانے والی کارروائی کے دوران برآمد ہونے والی رقم سے متعلق کچھ کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹوں کے اس بیان پر کہ یہ رقم ان کی تھی انہیں واپس کردی گئی ہے، ان کلیئرنگ ایجنٹوں کا موقف تھا کہ یہ رقم انہوں نے چھاپے کے دوران تلاشی کے عمل سے گھبراکر کسٹمزافسران کے پاس رکھوا دی تھی۔
اس ضمن میں چیف کلکٹرکسٹمزاپریزمنٹ رشید شیخ نے ’’ایکسپریس‘‘ کے استفسار پربتایا کہ کسٹمز ہاؤس کے مختلف کلکٹریٹس میں کچھ ایسی بھتہ مافیاز متحرک ہیں۔ جن کی منفی سرگرمیوں سے محکمے کی جگ ہنسائی ہورہی ہے اور یہی بھتہ مافیا عام لوگوں سے رشوت یا اسپیڈ منی کے نام پر بھاری رقوم وصول کرکے لوگوں کے مطلوبہ کام کراتے ہیں لیکن پاکستان کسٹمزنے اب اپنے اعلیٰ افسران کے ساتھ نچلے درجے کے اسٹاف کی بھی جانچ پڑتال سخت کردی ہے تاکہ کسٹمز ہاؤس میں مختلف لبادوں میں سرعام گھومنے والے بیرونی ایجنٹوں اور مافیا کا خاتمہ کیا جاسکے اوررائج قوانین کے مطابق محکمہ کسٹمز کے اعلیٰ افسران واسٹاف تجارت وصنعت کے لیے خدمات انجام دے سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ انسداد رشوت ستانی مہم کے دوران رشوت دینے اور لینے والوں کے خلاف اب باقاعدہ ایف آئی آر بھی درج کرائی جائے گی، اس ضمن میں آئندہ چند روز میں نئے احکام بھی جاری کردیے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔