کرزئی نے افغان فورسز کو اتحادی فضائیہ کی مدد لینے سے روک دیا

خبر ایجنسیاں  اتوار 17 فروری 2013
امریکا، پاکستان، جرمنی اور فرانس اس ملک کے مالک نہیں ہیں، کابل میں خطاب. فوٹو: فائل

امریکا، پاکستان، جرمنی اور فرانس اس ملک کے مالک نہیں ہیں، کابل میں خطاب. فوٹو: فائل

کابل / واشنگٹن:  افغان صدر حامد کرزئی نے ایک حکم نامے کے ذریعے افغان فوج کو اتحادی فضائیہ کی کسی بھی حالت میں مدد لینے سے روک دیا ہے۔

یہ حکم بدھ کو اتحادی فوج کی بمباری کے نتیجے میں 5 بچوں سمیت 10 افغان شہریوں کی ہلاکت کے بعد دیا گیا ہے۔کابل میں ملٹری اکیڈمی میں نئے افسران سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ میں حکم جاری کرتا ہوں کہ آج سے افغان فوج کسی بھی حالت میں اتحادی فضائیہ کی مدد طلب نہیں کرے گی، انھوں نے کہا کہ جب ہماری فوج نیٹو فورسز سے فضائی مدد طلب کرتی ہے تو ہمارے بچے مارے جاتے ہیں۔

 

صدر کرزئی نے کہا کہ ہم بہت خوش ہیں کہ اتحادی فوج افغانستان سے واپس جارہی ہے، میں اتحادی فوج سے کہتا چلا آرہا ہوں کہ ہمارے گھروں پر بمباری مت کروں، ہمارے دیہاتوں میں مت جائو اور ہمارے شہریوں کی بے عزتی نہ کرو، اتحادی فوج کے انخلاکے بعد افغان فورسز ملک کی سیکیورٹی سنبھالنے کے قابل ہوجائیں گی،ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے لیکن ہم ہی اس ملک کے اصل وارث ہیں، انھوں نے جذباتی ہوکر کہا کہ امریکا، پاکستان، جرمنی اور فرانس اس ملک کے مالک نہیں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم پوری دنیا کو دکھا دیں گے کہ ہم اپنے ملک کی حفاظت کرسکتے ہیں۔ افغان آرمی نے خواتین کو فوج میں شامل کرنے کیلیے تربیت دینی شروع کردی ہے۔ افغان آرمی کے کل اہلکارایک لاکھ 95 ہزار ہیں جس میں خواتین اہلکاروں کی تعداد صرف ایک ہزار ہے۔ ادھر صدر اوباما کے قومی سلامتی کے مشیر جان برینن نے کہا کہ طالبان کرزئی حکومت کو کچھ نہیں سمجھتے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اس میں کوئی کردار ادا نہیں کررہے، اس بات کا بہت کم امکان ہے کہ طالبان افغانستان میںامن عمل کے حوالے سے مخلص ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔