کوئٹہ دھماکا: ورثا کا ٹارگٹ کلرزکےخلاف ٹارگٹڈ آپریشن نہ کرنے تک میتیں دفنانے سے انکار

ویب ڈیسک  اتوار 17 فروری 2013
جاں بحق افراد کے لواحقین نے شام 5 بجے سے لاشیں امام بارگاہوں میں رکھ کر ان کے ساتھ دھرنا دےرکھا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

جاں بحق افراد کے لواحقین نے شام 5 بجے سے لاشیں امام بارگاہوں میں رکھ کر ان کے ساتھ دھرنا دےرکھا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ: ہزارہ ٹاؤن میں ہوئے دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین  کا دھرنا جاری ہے اورانہوں نےفوج کے ذریعے ٹارگٹ کلرزکےخلاف ٹارگٹڈ آپریشن شروع نہ ہونے تک میتیں دفنانے سے انکار کردیا ہے۔

کرانی روڈ ہزارہ ٹاؤن دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 86 افراد کی لاشیں ہزارہ ٹاؤن کی مختلف امام بارگاہوں میں رکھی گئی ہیں جہاں ان کے لواحقین ، کوئٹہ یکجہتی کونسل بلوچستان شیعہ کانفرنس اور مجلس وحدت المسلمین کے رہنماؤں سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں۔ جاں بحق افراد کے لواحقین نے شام 5 بجے سے لاشیں امام بارگاہوں میں رکھ کر ان کے ساتھ دھرنا دےرکھا ہے، دھرنا دینے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

آج صبح ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنماؤں نےپریس کانفرنس کے دوران ہزارہ برادری کے قتل عام میں ملوث ملزمان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کےلئے حکومت کو48 گھنٹوں کاالٹی میٹم دیا تھا، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب چیئرمین عزیز اللہ ہزارہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا  کہ ہزارہ برادری کے قتل عام میں ملوث عناصر کےخلاف 48 گھنٹے میں ٹارگٹڈ آپریشن نہ کیا گیا تو روزانہ کی بنیاد پر بلوچستان ہائی کورٹ کے سامنے احتجاج کیا جائےگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔