- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
ایرانی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل کو خام لوہا دینے سے انکار
اسلام آباد: پاکستان اسٹیل مل کے حکومت کی طرف سے دیے گئے اربوں روپے کی بیل آئوٹ پیکیج کے باوجود پیداواری ہدف حاصل کرنے میں ناکامی پر نیشنل بنک نے اسٹیل مل کو مزید 3 ارب کا قرضہ اور ایرانی کمپنیوں نے 3 ارب کے بقایا جات کی ادائیگی کے بغیر خام لوہے کی فراہمی سے انکار کر دیا۔
خام لوہا نہ ملنے پر اسٹیل مل بند ہونے کا اندیشہ، وزارت پیداوار کے ذرائع کے مطابق اسٹیل مل کی املاک کے علاوہ اس کے تمام اثاثے نیشنل بنک سمیت مختلف بنکوں کے پاس رہن رکھے ہوئے ہیں۔ نیشنل بنک نے واضح کر دیاہے کہ اگر اسٹیل مل نے مزید قرضہ لینا ہے کہ اسے اپنے مزید اثاثے رہن رکھنا ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت اسٹیل مل نے 6 ارب روپے مختلف بنکوں کو گزشتہ 4 سال کے سود کی مد میں ادا کرنے ہیں جبکہ اسٹیل مل بد انتظامی، بد عنوانی اور بے ضابطگیوں کی وجہ سے مجموعی پیداواری ہدف کاصرف 14فیصد حاصل کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق دو ایرانی کمپنیوں جو اسٹیل مل کو خام لوہا فراہم کرتی ہیں، انہوں نے اپنے 3 ارب کے بقایا جاتا کہ ادائیگی کے بغیر مزید خام لوہا فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اگر ایرانی کمپنیوں نے خام لوہے کی سپلائی روک دی تو اسٹیل مل بند ہونے کا اندیشہ ہے۔ وزارت پیداوار کے ذرائع کے مطابق اسٹیل مل میں ہزاروں ملازمین کی ناجائز بھرتیاں اور بد انتظامی موجودہ صورتحال کی اصل وجہ ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اگلے اجلاس میں نیشنل بنک کی قرضے کے لیے اسٹیل مل سے ڈیمانڈ اوراسٹیل مل کی ضروریات کے معاملات زیر بحث آئیں گے۔ واضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ایک حالیہ اجلاس میں بھی اسٹیل مل کی کارکردگی پر شدید تنقید کی گئی تھی اور ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر پیداوار انور چیمہ نے اسٹیل مل کے چیئرمین سے سختی سے صورتحال کی جواب طلبی کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔