- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
ماں کی بے خوابی بچوں کیلئے بھی نقصاندہ
لندن: جو مائیں بے خوابی کا شکار ہوتی ہیں ان کے بچوں کی نیند نہ صرف متاثر ہوتی ہے بلکہ ان کی ذہنی نشوونما اور دماغی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
اس کے لیے ماہرین نے کئی سو بچوں کا سروے کیا ہے اور بے خوابی کی شکار ماؤں اور ان کے بچوں کے درمیان اس کا تعلق دریافت کیا ہے۔ مطالعے میں 200 سے زائد صحت مند بچوں اور ان کے والدین کا جائزہ لیا گیا ہے جبکہ بچوں کی عمریں 7 سے 12 کے درمیان تھیں۔
یہ تحقیق یونیورسٹی آف واروک کے ماہرین نے کی ہے۔
مطالعے کے بعد ماہرین یہ کہنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ بچوں کے سونے کے مسئلے کو خاندانی نظام کے تحت دیکھنا چاہیے۔ اس عمل میں نیند کے دوران الیکٹرو اینسیفیلو گرافی (ای ای جی) کے ذریعے ایک رات بچوں کا جائزہ لیا گیا اور ان کے گھروں میں جا کر ان کے دماغ پر الیکٹروڈ لگائے گئے۔ دوسری جانب بچوں کے والدین سے ان کی اپنی نیند کی کیفیات اور بچوں میں نیند کے مسائل سے سوالات کئے گئے۔
اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جن بچوں کی مائیں بے خوابی یا کچی نیند کی شکار تھیں ان کے بچے بھی کم وقت کے لیے گہری پرسکون نیند میں گئے جو بچوں کی ای ای جی سے ظاہر تھیں۔ تاہم اس پورے عمل میں باپ کی نیند میں کمی بیشی کا بچوں پر کم اثر دیکھا گیا۔ اس کی ظاہری وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ بچے ماں کے پاس زیادہ وقت گزارتے ہیں اور ان کا ماں سے رشتہ زیادہ مضبوط ہوتا ہے جس کا اثر ان کی نیند پر بھی ہوتا ہے۔
سوالات کے جوابات میں جب ماں اور باپ نے اپنی نیند کے معیار کی خرابی بیان کی تو انہوں نے خود یہ اعتراف بھی کیا کہ ان کے بچے درست انداز میں نہیں سو سکے یا دیر سے سوتے ہیں۔
اچھی صحت کے لیے پرسکون اور گہری نیند بہت ضروری ہے جبکہ خراب اور ناکافی نیند دماغی کمزوری، یادداشت کو متاثر کرنے اور دماغی و نفسیاتی صحت کے لیے شدید نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
بالغان میں نیند کا سب سے عام مسئلہ دیر سے نیند کا آنا یا بستر پر لیٹے رہنے کے باوجود دیر تک جاگنا ہے جسے بے خوابی یا انسومنیا کہتے ہیں لیکن اس کی شدت کے مختلف درجے ہوتے ہیں۔
ماہرین نے اس تحقیق کو سراہتے ہوئے والدین سے کہا ہے کہ بچے اپنی ماں سے ان دیکھی ڈور سے جڑے ہوتے ہیں اور یوں ماں کی بے خوابی ان پر گہرا اثر ڈالتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔