مقبوضہ کشمیر: گورو کی پھانسی کیخلاف مظاہرے جاری، ہڑتال، جسدخاکی کی واپسی پر آج غور کیا جائیگا

خبر ایجنسیاں  پير 18 فروری 2013
سرینگر میں کشمیری طلبہ افضل گورو کے جسد خاکی کے واپسی کے لیے شمعیں جلا کر مظاہرہ کررہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

سرینگر میں کشمیری طلبہ افضل گورو کے جسد خاکی کے واپسی کے لیے شمعیں جلا کر مظاہرہ کررہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں افضل گورو کی پھانسی کے خلاف اتوار کو وادی بھر میں احتجاجی  مظاہرے اور ہڑتال کی گئی، بھارتی فورسز کے وحشیانہ تشدد سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

بھارتی فورسز کی جانب سے لاٹھی چارج ٗ فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ٗ کئی نو جوانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ پنجاب کے صنعتی شہر لدھیانہ میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہرین کیخلاف مہلک ہتھیار پیپر گیس کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کا ایک وفد حریت رہنماء مصدق عادل کی قیادت میں شہید محمد افضل گورو کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کیلئے سوپور کے علاقے سیر جاگیر دو آبگاہ گیا۔

1

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وفد میں حریت رہنما غلام نبی زکی اور فارو ق احمد توحید ی بھی شامل تھے۔ بعدازاں وفد حال ہی میں شہید ہونے والے 13سالہ کشمیری لڑکے کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیلئے وترگام بھی گیا۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر کے ضلع پونچھ میں باردوی سرنگ کے ایک دھماکے میں تین بھارتی فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔ ادھر پارلیمنٹ حملہ کیس میں سزا پانے والے کشمیری نوجوان محمد افضل گورو کی پھانسی کے بعد شہید کا جسد خاکی لواحقین کے حوالے کر نے کے مطالبے پر (آج ) پیر کو بھارتی حکومت غور کریگی،بھارتی حکومت نے گورو کے جسد خاکی کے واپسی کے سلسلے میں ریاستی حکومت سے رائے طلب کرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔