بڑے پردے سے مایوس ، اجے سنگھ چوہدری

اشرف میمن  پير 18 فروری 2013
اجے سنگھ نے ٹیلی ویژن ڈراموں میں متاثر کن اداکاری کی ہے اور اس کا اعتراف ناقدین نے کیا ہے۔ فوٹو : فائل

اجے سنگھ نے ٹیلی ویژن ڈراموں میں متاثر کن اداکاری کی ہے اور اس کا اعتراف ناقدین نے کیا ہے۔ فوٹو : فائل

باکمال اور باصلاحیت آرٹسٹ اجے سنگھ چوہدری چھوٹی اسکرین سے تھوڑا عرصہ دور رہے، جس کی وجہ فلم نگری ہے۔

انھیں وہاں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا موقع ملا اور مصروفیات نے انھیں ٹیلی ویژن پر کام نہ کرنے دیا۔ بڑے پردے پر انھوں نے فن اداکاری میں اپنے کمال اور صلاحیت کا اظہار پہلے کی طرح جم کر کیا، لیکن بدقسمتی سے شایقین کی توجہ حاصل نہیں کر سکے۔ انھوں نے معمولی نوعیت کے کردار اور کم بجٹ کی فلموں میں ناکام ہونے کے بعد ٹیلی ویژن کی طرف لوٹنے میں عافیت جانی۔ اس اداکار سے گپ شپ کا احوال آپ کی نذر ہے۔

اجے سنگھ نے ٹیلی ویژن ڈراموں میں متاثر کن اداکاری کی ہے اور اس کا اعتراف ناقدین نے کیا ہے۔ وہ سیریل ’پھلوا‘ اور ’گم راہ‘ کے دوران فلم نگری کے راستے پر نکل کھڑا ہوا۔ ’ڈانس‘ اور ’آم رس‘ میں کرداروں کی آفر پر رضامندی ظاہر کرنے والے اس اداکار کو امید تھی کہ مستقبل کا سفر سہانا ہو گا، لیکن حالات نے اسے شدید مایوس کیا۔ تاہم امکان ہے کہ کسی بڑے پروجیکٹ کے لیے فلم نگری سے اس کا بلاوا آجائے گا، کیوں کہ وہ باصلاحیت اور محنتی بھی ہے۔

ٹیلی ویژن پر اس کی واپسی کا ذریعہ ڈراما جنون بنا ہے۔ اس میں ان کا نام ’’آکاش‘‘ ہے، اور ٹی وی چینل ’’لائف او کے‘‘ پر یہ سیریل پیش کیا جارہا ہے۔ ’’آکاش‘‘ سب کا آئیڈیل ہے۔ ماں اس پر صدقے واری جاتی ہے، بہنیں جان چھڑکتی ہیں اور بیوی کے لیے محبت کرنے والا اور باکردار شخص ہے۔ اس بارے میں اجے نے بتایا ’’میں آکاش کے روپ میں ناظرین کی توجہ حاصل کر رہا ہوں۔ یہ کردار انتہائی مثبت سوچ اور تعمیری فکر کا حامل ہے۔ اسے سبھی کا پیار اور مان حاصل ہے۔ اس شو میں دو ہیرو اور ایک ہیروئن نظر آئے گی۔ میرے علاوہ ادیتیا ریدج بھی اس ڈرامے کے ہیرو ہیں، جب کہ ایکٹریس مونی رائے ہمارے شو میں ہیروئن کا رول کر رہی ہے۔‘‘

اس ڈرامے کی کہانی پر اجے نے یوں تبصرہ کیا،’’یہ محض ایک لو اسٹوری نہیں بلکہ مزاج میں ملکیت پسندی کو اجاگر کرتی ہے۔ ’تم صرف میرے ہو، اس پر بس میرا حق ہے‘ جیسا رویہ اور اس طرح کا مزاج رکھنے والوں کی وجہ سے زندگی میں پیدا ہونے والے مسائل اور مختلف معاملات کی عکاسی اسے منفرد بناتی ہے۔ اس ڈرامے کا ٹائٹل آپ کو اس کے بنیادی خیال سے واقف کرواتا ہے۔‘‘

کلرز ٹیلی ویژن چینل پر ’’پھلوا‘‘ کے ساتھ اجے کے دن بہت مصروف گزر رہے تھے کہ اسی دوران ڈراما ’’لکشمی تیرے آنگن کی‘‘ کا اہم کردار بھی اسے پیش کیا گیا، یہ ڈراما بھی ٹی وی چینل لائف او کے کا پروجیکٹ تھا، مگر وہ اسے قبول نہیں کر سکا۔ اس نے اپنی مصروفیات کا ذکر کرتے ہوئے اس وقت معذرت کر لی تھی۔ تاہم آج وہ اسی ٹی وی چینل سے جڑا ہوا ہے اور نہایت خوش ہے۔ اجے نے روایتی انداز اپناتے ہوئے اسے انڈیا کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ٹی وی چینل قرار دیا۔

ڈرامے کی ہیروئن اداکارہ مونی رائے ٹیلی ورلڈ میں اپنی عمدہ اداکاری کے ساتھ ساتھ بوائے فرینڈز کی تعداد کی وجہ سے بھی شہرت رکھتی ہے۔ اجے کے ساتھ اس کی جوڑی کو کتنا پسند کیا جائے گا، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ تاہم دونوں ایک دوسرے کے بارے میں اچھے ریمارکس دے رہے ہیں۔ اجے کا کہنا ہے کہ ’’مونی کے ساتھ اسکرین پر کام کرنے میں مزہ آرہا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ سمجھ دار ہے اور اسے ساتھی اداکار کو لے کر چلنا آتا ہے۔‘‘

وہ ممبئی کی ایک درس گاہ سے تھیٹر کے مضمون میں ماسٹرز کرچکا ہے۔ اسی کام یابی نے اس کے اندر اسٹار بننے کی خواہش بھی شدید تر بنا دی تھی۔ اداکار کے بقول چھوٹی اسکرین پر اس کا پہلا کردار اتنا جان دار نہیں تھا، لیکن اس نے بے پناہ اعتماد بخشا اور آگے بڑھنے کی لگن پیدا ہوئی۔ اسی شو کے دوران اسے فلم آفر ہو گئی اور یوں وہ سنیما تک پہنچ گیا۔ اجے چوہدری نے ٹی وی سے قبل تھیٹر پر بھی کافی کام کیا ہے اور اس پر خود کو خوش قسمت قرار دیتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ تھیٹر فن کاروں کے لیے ایک اسکول کا درجہ رکھتا ہے اور ایکٹنگ کے حوالے سے بہترین تربیت گاہ ہے۔ وہاں اس فن کی تمام نزاکتیں اور باریکیاں سیکھنے کو ملتی ہیں۔

اداکار نے پہلی مرتبہ کیمرے کا سامنا کرنے سے متعلق بتایا،’’ اس دن میں شدید دبائو کا شکار تھا اور شوٹ کے دوران مجھ سے کئی غلطیاں بھی ہوئیں، لیکن اس موقعے پر پورے یونٹ نے میرا بھرپور ساتھ دیا۔ رفتہ رفتہ میری خامیاں دور ہوتی گئیں اور میری پرفارمینس بھی بہتر ہو گئی۔‘‘

سنیما اور ٹیلی ویژن دونوں جگہ اداکاری کے جوہر دکھانے والا اجے چوہدری ایکٹنگ کے ساتھ ساتھ ہدایت کاری کے شعبے میں بھی خود کو منوانے کی خواہش رکھتا ہے۔ اجے سنگھ چوہدری کی شان دار پرفارمینس اور اداکاری کے دوران بہترین تاثرات کی وجہ سے اسے انڈسٹری کے قابل ذکر فن کاروں میں شمار کیا جاتا ہے، لیکن بعض حلقے اسے مغرور اور منہ زور بھی خیال کرتے ہیں۔ ان باتوں کا آغاز اس وقت ہوا، جب یہ اداکار فلم کی خاطر ٹیلی ورلڈ میں اپنے بعض پروجیکٹس کو ادھورا چھوڑ کر چلا گیا۔ ڈراما پوتر رشتہ، ساس بنا سسرال، بدائی نے اس اداکار کی اچانک رخصتی کا صدمہ جھیلا، یہ وہ وقت تھا، جب کہانی میں اس کے کیریکٹرز سب کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے۔ اس بارے میں اجے کا کہنا ہے،’’کوئی بھی اداکار طویل عرصے تک ایک ہی کردار نبھانے سے گریز کرتا ہے، وہ تھک جاتا ہے اور یک سانیت کا شکار نظر آتا ہے۔ اسی لیے کام کا معیار متاثر ہوتا ہے۔ اسی لیے میں اپنے کیریکٹرز میں تبدیلی چاہتا تھا، لیکن میری بات نہیں مانی گئی، اگر میرے کردار کو چند تبدیلیوں سے گزارا جاتا اور ٹریک میں کچھ نیا پن شامل کرتے تو میں کبھی ایسا نہیں کرتا۔‘‘

اپنے بارے میں اس نے بتایا،’’مجھے عام زندگی میں سیدھا سادہ اور شرمیلا مانا جاتا ہے۔کرکٹ، اسنوکر، موٹر سائیکلنگ اور کار ریسنگ میں دل چسپی رکھتا ہوں۔ جب بھی فرصت ملتی ہے تو لانگ ڈرائیو پر نکل جاتا ہوں۔‘‘

پچھلے پانچ سال کے دوران اجے نے ٹیلی ویژن پر جتنا کام کیا، اسے پسند کیاگیا اور آج بھی اس کا بہ حیثیت اداکار سفر کام یابی سے آگے بڑھ رہا ہے، لیکن ٹیلی ویژن کے پروڈیوسروں کو خدشہ ہے کہ وہ ماضی کی طرح کسی بھی وقت فلمی دنیا کے لیے انھیں خیرباد کہہ سکتا ہے۔ ’کل‘ کیا ہو گا، یہ جاننے کے لیے ہم سبھی کو انتظار کرنا ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔