دہشت گردی سے زندگی مفلوج

ایڈیٹوریل  پير 18 فروری 2013
ہڑتال کے دوران سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب اور پیٹرول اور سی این جی پمپس بھی بند رہے. فوٹو: فائل

ہڑتال کے دوران سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب اور پیٹرول اور سی این جی پمپس بھی بند رہے. فوٹو: فائل

منی پاکستان میںدہشت گردی کے باعث مزید سات افراد کے خون سے ہولی کھیلی گئی ۔ادھر کوئٹہ سانحے کے ردعمل میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا،ہڑتال کے باضابطہ اعلان سے قبل ہی سرشام ہوائی فائرنگ کے باعث دکانیں اورکاروباری مراکز بند کروائے گئے۔

احتجاج کا سلسلہ سندھ بھر میں پھیل گیا۔کراچی، ٹھٹھہ،حیدرآباد، بدین، میرپورخاص، لاڑکانہ ،نواب شاہ ،ٹنڈوآدم سمیت سکھر شہر میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔سکھر شہرکے اہم کاروباری مراکز،کپڑا مارکیٹ ،شاہی بازار، نشترروڈ ، فرئیر روڈ ، شہید گنج الیکٹرونک مارکیٹ،گھنٹہ گھر چوک، غریب آباد، سکھر سمیت دیگر علاقوں میں کاروبار بند رہا۔ وکلا نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا،جب کہ ریلوے ٹریک پر دھرنے کے باعث کراچی سے اندرون ملک جانے والے ٹرینیں منسوخ کرنا پڑیں ۔

ہڑتال کی کال سے عوام کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوا ۔امن وامان کی مخدوش صورتحال کے باعث ملکی معیشت کی حالات دگر گوں ہے۔ سندھ میں امن وامان کی بحالی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت سنجیدگی سے امن کی بحالی کے لیے فوری اور مستحسن اقدامات اٹھائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔