فنکار اپنی صلاحیتوں کی بدولت لوگوں کے دلوں پر راج کرتے ہیں، عاتکہ فیروز

قیصر افتخار  جمعرات 7 ستمبر 2017
سیاسی جماعتوں کے لیے کام کرنیوالے فنکاروں کی ذمے داری ہے کہ وہ انڈسٹری کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کوششیں کریں فوٹو : فائل

سیاسی جماعتوں کے لیے کام کرنیوالے فنکاروں کی ذمے داری ہے کہ وہ انڈسٹری کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کوششیں کریں فوٹو : فائل

 لاہور:  امریکا میں مس ورلڈ پاکستان کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والی سابقہ حسینہ عاتکہ فیروز نے کہا ہے کہ فنون لطیفہ کے تمام شعبوں سے وابستہ فنکار اپنی فنی صلاحیتوں کی بدولت ہمیشہ ہی لوگوں کے دلوں پرراج کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھرمیں فنکاروں کوایک خاص مقام حاصل رہتا ہے۔

دیکھا جائے توعموماً فنکارکسی بھی ملک کی فن وثقافت کے عکاس ہوتے ہیں اوریہی وہ لوگ ہیں جومعاشرے کے اہم مسائل کواپنی صلاحیتوں کے بل پرکچھ اس طرح سامنے لاتے ہیں کہ لوگوںکی بڑی تعداد جہاں ان کی پرفارمنس سے محظوظ ہوتی ہے، وہیں وہ اپنے اردگردکے ماحول میں بہتری  کے لیے اقدامات بھی کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اسی لیے توفنون لطیفہ کے مختلف شعبوں کے لوگوں کا فن سرحدوں کا محتاج نہیں رہتا۔ مگراب فنکاروں کی جانب سے سیاسی میدان میں اُترکرعملی سیاست میں حصہ لینا بھی بہت خوش آئند بات ہے۔

ہالی ووڈ  ، بالی ووڈ اورپاکستان کی شوبز انڈسٹری کے ستارے اب سیاست میں میدان میں اننگز کھیل رہے ہیں لیکن اس سے فنون لطیفہ کے شعبے میں بہتری نہ آنا ، ان کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے ’’ ایکسپریس ‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ عاتکہ فیروز نے کہا کہ ہالی ووڈ اوربالی ووڈ میں تویہ سلسلہ پرانا ہے اورفنکاراعلیٰ ایوانوں تک بھی جاپہنچے ہیں۔ پاکستان میں یہ سلسلہ کچھ نیا ہے لیکن اب خاصی بڑی تعداد میں فنکارمختلف سیاسی جماعتوں کے پلیٹ فارم پرکام کررہے ہیں بلکہ قومی اورصوبائی اسمبلیوں میں پہنچ چکے ہیں۔

اس کے بعد توپاکستانی شوبز انڈسٹری میں حیرت انگیز تبدیلی دکھائی دینی چاہیے تھی ، مگرافسوس کے  تاحال کوئی سدھاردکھائی نہیں دیتا۔ اس حوالے سے وہ فنکار جومختلف سیاسی جماعتوں کے ایجنڈے کے مطابق کام کررہے ہیں، ان پر یہ بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ فنکاربرادری کودرپیش مسائل کے حل کے لیے کوششیں کریں، یہی نہیں تکنیکی شعبوں کے لوگوںکے بھی مسائل دورہونے چاہئیں۔ اگرفنکاربھی اعلیٰ ایوانوں میں پہنچ کرکچھ نہیں کرسکتے توپھرپاکستانی فلم کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک لیجانے کے خواب دیکھنا بالکل غلط ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔