افغانستان ، ننگر ہار میں فضائی حملہ،داعش ارکان ہلاک

اے پی پی / آن لائن  جمعرات 7 ستمبر 2017
صوبہ جائوز جان میں7ماہ سے یرغمال بنائے گئے ہلال احمر کے 2 امدادی کارکنوں کو رہا کرا لیا گیا، خوش ہیں ہمارے رضا کار بغیر کسی نقصان کے واپس آگئے، سربراہ ریڈ کراس
فوٹو : فائل

صوبہ جائوز جان میں7ماہ سے یرغمال بنائے گئے ہلال احمر کے 2 امدادی کارکنوں کو رہا کرا لیا گیا، خوش ہیں ہمارے رضا کار بغیر کسی نقصان کے واپس آگئے، سربراہ ریڈ کراس فوٹو : فائل

کابل: افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں افغان فضائیہ کی ایک کارروائی کے نتیجے میں داعش کے11عسکریت پسند ہلاک ہو گئے.

افغان میڈیا کے مطابق ننگر ہار کے ضلع منا کے گائوں ہسکا میں بدھ کی صبح کے وقت افغان فضائیہ کی جانب سے کی گئی کارروائی میں عسکریت پسند تنظیم داعش کے 11کارندے مارے گئے۔افغان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش کے عسکریت پسند ننگر ہار اور جلال آباد کے مختلف علاقوں میں افغان فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔ ضلع خوست میں بھی ڈرون حملے میں اہم کمانڈر سمیت 6 طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ فوجی ترجمان عبداللہ نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے صوبہ خوست کے ضلع نادر شاہ کوٹ میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر طالبان کے ٹھکانے کو ڈرون حملے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اہم طالبان کمانڈر جہد شاد سمیت 6 طالبان ہلاک جبکہ متعد د زخمی ہوگئے تاہم مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حملے کا نشانہ ایک سویلین کار بنی ہے، دوسری جانب ترکمانستان کی سرحد سے ملحقہ سرحدی صوبہ جائوز جان میں رواں سال کے آغاز پر اغوا کیے گئے ہلال احمر کے 2 امدادی کارکنوں کو 7 ماہ بعد بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

دونوں امدادی کارکنوں کو 8 فروری کو جائوز جان میں امداد تقسیم ہونے کے موقع پر اغوا کر لیا گیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ بعض وجوہ کی بنا پر بازیاب کرائے گئے کارکنوں کی شناخت اور رہائی کی تفصیلات کو منظر عام پر نہیں لایا جائے گا۔ افغانستان میں ریڈکراس کے وفد کے سربراہ مونیکا زینا ریلی نے کہا ہے کہ ہم بے حد خوش ہیں کہ ہمارے رضا کار بغیر کسی نقصان کے رہا ہو کر ہمارے پاس واپس آ گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔