- ہماری خوش قسمتی ہے اس بار کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں اچھے کھلاڑی ہیں، سرفراز احمد
- 90 روز میں انتخابات نہ کرائے تو نگراں وزرائے اعلیٰ پر آرٹیکل 6 لگے گا، فواد چوہدری
- مزید 3 فارماسیوٹیکل کمپنیز نے پاکستان سے کاروبار بند کرنے کی تیاری شروع کردی
- ڈالر کی پرواز جاری، انٹربینک قیمت 271 روپے تک پہنچ گئی
- شیخ رشید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی اٹارنی جنرل آف پاکستان تعینات
- پاک فضائیہ کے 8 افسران کی ائیر وائس مارشل کے عہدے پر ترقی
- چینی کمپنی نے 9 کروڑ ڈالر کے بقدر نوٹوں کا پہاڑ، ملازمین میں بانٹ دیا
- دباؤ والے دستانے جو مردہ بچوں کی پیدائش کم کرسکتے ہیں
- گھرکے کمرے کو فلمی سیٹ بنانے والی آسان ایپ
- ایف آئی اے نے ’عمران ریاض کو حراست‘ میں لے کرسائبر کرائم کے حوالے کردیا
- توقع ہے کابل پاکستان اور عالمی برادری سے اپنے وعدے پورے کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ
- صرف گمراہ عناصر ہی ایسے گھٹیا حملے کرسکتے ہیں، جامعہ الازہر کا پشاور حملے پر اظہار مذمت
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں اضافہ
- نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن احتساب عدالت سے بری
- دانیہ شاہ ویڈیو وائرل کیس؛ مدعی مقدمہ عامر لیاقت کی بیٹی کو پیش ہونے کا حکم
- بتایا جائے لاپتا افراد زندہ ہیں مرگئے یا ہوا میں تحلیل ہوگئے؟ عدالت وزارت دفاع پر برہم
- شادی ہال مالک کو ایک لاکھ 80 ہزار روپے کسٹمر کو واپس کرنیکا حکم
- سہیل خان نے کوہلی سے جھگڑے کی وجہ بتادی، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست مسترد، الیکشن کمیشن فیکٹ فائنڈنگ درست قرار
فنڈز کی عدم فراہمی ہیپاٹائٹس، ایڈز، ملیریا اور ٹی بی کنٹرول پروگرام غیر فعال ہونے کا خدشہ

،سندھ میں ملیریا سمیت دیگر امراض ہولناک صورت اختیارکرسکتے ہیں فوٹو: فائل
کراچی: وفاق نے صوبوں کو صحت کے منتقل ہونے والے مختلف جاری منصوبوں کے فنڈز روک دیے ۔
ان منصوبوں میں وزیراعظم کے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام، ایڈزکنٹرول پروگرام ، ملیریا ، اندھے پن اور ٹی بی سمیت دیگربیماریوں کی روک تھام کے پروگرام شامل ہیں،سندھ میں ملیریا سمیت دیگر امراض ہولناک صورت اختیارکرسکتے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ وفاق نے سندھ میں جاری صحت کے 11مختلف پروگراموں کے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے فنڈ جاری نہیں کیے جس کی وجہ سے صوبے میں جاری ان منصوبوںکے غیر فعال ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ،وفاق حکومت نے ڈیولوشن کے بعد صحت کے ان منصوبوںکوجاری رکھنے کیلیے تین سال تک فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم ڈیولوشن کے بعد رواں مالی سال کے بجٹ سے ان منصوبوں کی پہلی ششماہی کے فنڈز جاری نہیں کیے جاسکے۔
جس کی وجہ سے سندھ میں ان امراض کی روک تھام کے منصوبے غیرفعال ہونے کے واضح امکانات ہوگئے،فنڈ ز نہ ہونے سے ان منصوبوںکو چلانے میں شدید دشواریوںکا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں پلاننگ کمیشن کے تحت مجموعی طو رپر35منصوبوںکو شامل کیا تھا جن کے لیے 22 ارب 97 کروڑ 26 لاکھ 67 ہزار روپے کے ترقیاتی فنڈز منظورکیے تھے جن میں ایک ارب 97 کروڑ روپے غیر ملکی وسائل سے ملنے کا تخمینہ لگا یا گیا تھا۔
جبکہ21 ارب 26کروڑ67 لاکھ روپے پلاننگ کمیشن نے جاری کرنے تھے تاہم پہلے6 ماہ کے دوران7 ارب 64 کروڑ21 لاکھ 33 ہزار روپے جاری کر دیے ہیں،مذکورہ 35 منصوبوں میں سے11 منصوبے ایسے تھے جو مختلف بیماریوںکی روک تھام سے متعلق تھے جوسندھ میں بھی جاری ہیں، واضح رہے کہ سندھ میں ایڈزکے مریضوںکی تعداد میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے جبکہ وزیراعظم کے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کو ڈیولوشن کے بعد سندھ حکومت کے ماتحت کردیاگیا تھا اس کے فنڈز بھی جاری نہیں کیے جاسکے، صوبے میں ملیریا سمیت دیگر امراض ہولناک صورت اختیارکرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔