- میانوالی کے تھانہ مکڑوال پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام
- الیکشن کمیشن کی پنجاب اور کے پی کی نگراں حکومت کو ٹرانسفر پوسٹنگ جلد مکمل کرنے کی ہدایت
- جامعہ اردو بدترین مالی وانتظامی بحران کا شکار ہوگئی
- اگر بشریٰ بی بی نے دوران عدت نکاح پر توبہ نہیں کی تو انہیں تجدید ایمان کرنی چاہیے، مفتی سعید
- خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ سامنے آگئی
- کراچی کے اسکول میں طالب علم پر بہیمانہ تشدد، ہاتھ فریکچر
- گورنر نے الیکشن کمیشن کو خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی
- قومی اسمبلی اجلاس: شازیہ مری شہدا کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
- یوکرین جنگ میں روس کی مدد پر امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کردیں
- پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے سیکورٹی انتظامات پر سوالات اٹھا دیئے
- سعودی عرب؛ 4 روزہ مفت ٹرانزٹ ویزے پر عمرے اور سیاحت کی اجازت
- والدین کو جلاکر قتل کرنے والے سفاک بیٹے کو 2 بار عمر قید کی سزا
- پاکستان میں کورونا وائرس کےنئے ویریئنٹ بی ایف سیون کی تصدیق
- سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، کور کمانڈرز کانفرنس
- آئی ایم ایف کی بنگلادیش کیلیے 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری
- پشاور خود کش حملے کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی خراسانی گروپ نے قبول کی ہے،وزیرداخلہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 60 روپے فی کلوگرام کا بڑا اضافہ
- اپنی موت کا ڈراما رچانے کیلیے جرمن لڑکی نے ہم شکل بلاگر کو قتل کردیا
- سانحہ پشاور پر آرمی چیف پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں، نورعالم خان
- کراچی میں ڈاکوؤں کی سڑک کے بیچ میں آزادنہ لوٹ مار کی تصاویر وائرل
ہوزری مینوفیکچررز نے بھی سیلز ٹیکس ود ہولڈنگ ریجیم رد کردی
برآمد کنندگان پرغیر ضروری دباؤ پڑیگا، ایس آر او 98 کا اطلاق غیر دستاویزی شعبے پر کیا جائے، بلوانی فوٹو : فائل
کراچی: پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن (پی ایچ ایم اے) نے بھی سیلز ٹیکس ود ہولڈنگ ریجیم میں ٹیکسز سے متعلق جاری ہونے والے ایس آر او نمبر 98(1)/2013 کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ اس ایس آر او کااطلاق غیردستاویزی شعبے پرکیا جائے۔
پی ایچ ایم اے کے چیئرمین جاوید بلوانی نے کہاکہ مذکورہ ایس آر او میں بتایا گیا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت سیلز ٹیکس، ایف ای ڈی اور انکم ٹیکس میں رجسٹرڈ تمام کمپنیاں مجموعی خریداری پر طے شدہ ریٹ پر پانچواں حصہ ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے کا پابند ہوں گی جبکہ برآمدکنندگان کے طور پر رجسٹرڈ فرد پر بھی مجموعی خریداری پر اسی شرح سے ود ہولڈنگ ٹیکس کا اطلاق ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پورا ٹیکسٹائل سیکٹر نہ صرف دستاویزی بلکہ زیروریٹڈ ٹیکس بھی ہے، زیرو ریٹڈ ٹیکسٹائل سیکٹر صرف چند آئٹم پر ان پٹ ٹیکس ادا کرتا ہے اور برآمدی آمدنی وصول ہونے پر ریفنڈ حاصل کر لیتا ہے لہٰذا اس ریجیم کا اطلاق زیرو ریٹڈ ٹیکسٹائل سیکٹر پر نہیں ہونا چاہیے اور اگر ایسا کیا گیا تو برآمد کنندگان پر غیرضروری دبائو پڑے گا اور اس کا کوئی فائدہ بھی نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو اس نوعیت کے اقدامات کرنے کے بجائے ٹیکس کے دائرے کو وسیع کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ قریب ہونے پر اس قسم کے ایس آر اوز کا اجرا نہ قابلِ فہم ہے، حکومت ہر بجٹ پر اعلان کرتی ہے کہ یہ حتمی بجٹ ہے پھر بھی منی بجٹ لائے جاتے ہیں، اس سے حکومت کوگریز کرنا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔