- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
کپاس کی پیداوار میں 15 فروری تک 10.37 فیصد کمی
کراچی: کپاس کی پیداوار 15 فروری 2013 تک 10.37 فیصد کی کمی سے 1کروڑ 26 لاکھ 33 ہزار 329 گانٹھ ریکارڈ کی گئی۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پیر کو جاری اعدادوشمار کے مطابق 15 فروری تک پنجاب میں کپاس کی پیداوار کے حامل علاقوں میں پیداوار 19.27 فیصد کم رہی، مجموعی طور پر 92 لاکھ 57 ہزار 340 روئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی جننگ فیکٹریوں میں پہنچی جبکہ سندھ میں کپاس کی پیداوار کے حامل علاقوں میں 28.52 فیصد کے اضافے سے33لاکھ 75 ہزار 989 گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی جننگ فیکٹریوں میں ترسیل ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت کے دوران مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے مجموعی طور پر 1کروڑ 10لاکھ 70ہزار 687 گانٹھ روئی کی خریداری کی گئی جبکہ 2 لاکھ 76ہزار 18 بیلز روئی مختلف ممالک کو برآمد کی گئی، 15 فروری تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 12لاکھ 86ہزار 621گانٹھ روئی کے قابل فروخت ذخائر دستیاب موجودتھے، 15فروری تک پنجاب میں 367 جبکہ سندھ میں 33جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں جبکہ گزشتہ سال اس وقت تک دونوں صوبوں میں بالترتیب 504اور 105 فیکٹریاں کام کررہی تھیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 8 لاکھ 7 ہزار 100 گانٹھ روئی برآمدکی گئی تھی۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے سابق ایگزیکٹوممبر احسان الحق نے بتایا کہ روئی کی برآمد میں کمی کی بڑی چین کی جانب سے رواں سال پاکستان سے روئی کے بجائے سوتی دھاتے اور گرے کلاتھ کی درآمد کو غیر معمولی ترجیح دینا تھا تاہم توقع ہے کہ چین کی جانب سے حال ہی میں 6لاکھ 82ہزار ٹن روئی درآمد کرنے کے فیصلے کے بعد پاکستان سے روئی کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ سامنے آئے گا۔
انھوں نے کہا کہ پنجاب میں کچے کے علاقے میں موسم خراب ہونے کے خدشات کی وجہ سے کپاس کی کاشت نہ ہونے کے باعث روئی کی پیداوار میں کمی آئی تاہم سندھ میں گزشتہ سال کپاس کی پیداوار سیلاب کے نقصانات کے باعث کم رہی تھی اور رواں سال پیداوار بہتر رہی۔ انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ سال 2012-13 کے دوران پاکستان میں کپاس کی مجموعی پیداوار 1کروڑ 30لاکھ بیلز کے لگ بھگ رہے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔