محمود اچکزئی کوغیرمعمولی پروٹوکول ملنے پرچہ مگوئیاں

 منگل 19 فروری 2013
ایوان صدرمیں فلسطینی صدرکودیے گئے ظہرانے میں مدعو تھے،چند وزرا اچکزئی کو گھیرے رہے فوٹو: فائل

ایوان صدرمیں فلسطینی صدرکودیے گئے ظہرانے میں مدعو تھے،چند وزرا اچکزئی کو گھیرے رہے فوٹو: فائل

اسلام آ باد: نگران وزیراعظم کے لیے مضبوط امیدوار سمجھے جانے والے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کوایوان صدر میں ظہرانے پرمدعوکیے جانے اورتقریب میں غیر معمولی پروٹوکول ملنے پرچہ مگوئیاں شروع ہوگئیں،صدرآصف زرداری نے پیرکو فلسطینی صدرمحمود عباس کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا تھا جس میں اچکزئی واحد رہنما تھے جن کا پیپلزپارٹی سے تعلق نہیں تھا۔

تقریب میں اچکزئی کوغیر معمولی پروٹوکول دیا گیا اور انھیں صدر آصف علی زرداری، صدر محمود عباس اور وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے ساتھ کھانے کی مرکزی میز پر پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بالکل ساتھ بیٹھایا گیا۔ ایک اعلی عہدے دار نے نجی ٹی وی کوبتایاکہ پی پی کے چند وزرا اورسینئررہنما اچکزئی کوگھیریرہے ۔تقریب کے دوران اچکزئی نے صحافیوں سے گفتگو میں نگران وزیراعظم کے موضوع پربات کرنے سے گریز کیا تاہم انھوں نے اتنا ضرورکہاکہ 16 مارچ کو حکومت کے خاتمے کے بعد ہی الیکشن ہونے چاہئیں۔انتخابات ہرقیمت پرہونے چاہیں چاہیے۔

اس میں چچا فضل الرحمن ہی کیوں نہ جیتیں۔صدر زرداری کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر سے جب پوچھا گیا کہ صرف اچکزئی کو ہی ظہرانے کی دعوت کیوں دی گئی توانھوں نے اتنا کہا کہ وہ متعلقہ لوگوں سے معلوم کریں گے ۔فرحت بابر نے بتایا کہ اچکزئی اور صدر زرداری کے درمیان تقریب سے پہلے یا بعد میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔