کوئٹہ میں جھڑپ، 4 ملزمان ہلاک،170مشتبہ افراد گرفتار

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  بدھ 20 فروری 2013
کارروائی جاری رہے گی، سیکریٹری داخلہ، وزیراعظم نے مشتاق سکھیرا کو نیا آئی جی بنادیا فوٹو: اے ایف پی

کارروائی جاری رہے گی، سیکریٹری داخلہ، وزیراعظم نے مشتاق سکھیرا کو نیا آئی جی بنادیا فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ: فرنٹیر کور بلو چستان کے کوئٹہ میں سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 4افراد ہلاک اور 7کو گرفتار دھماکا خیز مواداوراسلحہ قبضے میں لے لیاجبکہ فائرنگ سے2 سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔

فرنٹیئر کور بلوچستان کے ترجمان کے مطابق فرنٹیر کور بلوچستان کے عملے نے صوبائی حکومت کی ہدایت اور لوگوں کی نشاندہی پر کوئٹہ کے علاقے اختر آباد ،سریاب روڈ اور چکی شاہوانی میں سرچ آپریشن کیا سرچ آپریشن کے دوران ایک مشتبہ گھر کے محاصرے اور سرچ کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں شاہ ولی ،عبدالوہاب ،سلیم خان سمیت4افراد ہلاک اور 4کو گرفتار کرلیا گیا فائرنگ سے دو سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔ ملزمان کے قبضے سے 3 کلاشنکوفیں ، 100راؤنڈ،107ملی میٹر کے2راکٹ، دو اینٹی پرسن مائن ،ایک عدد پانچ کلو وزنی مائنز،80کلو دھماکا خیز مواد ، بال بیرنگ اور 3ریموٹ برآمد کرلیے گئے ۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق مارے جانے والے افراد میں سے کچھ کا تعلق ملک کے دیگر صوبوں سے ہے ان میں بم بنانے اور ٹارگٹ کلر گروپ کا سرغنہ ، دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے اور دھماکا خیز مواد مہیا کرنے والے شامل ہیں۔ آئی این پی کے مطابق مرنے والا ایک شخص سانحہ کوئٹہ کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ ترجمان نے بتایا کہ گرفتار افرادکی نشاندہی پر مزید دو کاررائیوں کے دوران تین مزید افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے گرفتار افراد سے تفتیش جاری ہے جس کے نتیجے میں اہم انکشافات کا امکان ہے۔

4

دریں اثناء آئی جی ایف سی میجر جنرل عبیداللہ خان نے سرچ آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں کو کامیاب آپریشن پر مبارکباد دیتے ہوئے بلوچستان کے امن پسند شہریوں کا سیکیورٹی اداروں سے تعاون کرنے اور فرض کی ادائیگی میں مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ سیکرٹری داخلہ بلوچستان کیپٹن اکبر حسین درانی نے بتایا کہ مرنے والوں میں سے شاہ ولی رحیم یار خان، عبدالوہاب کوہلو، رحیم خان کلی نوحصار اور انور خان کا تعلق منگھوپیر کراچی سے تھا جبکہ تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا جن کی نشاندہی پر مزید4افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ پولیس نے آپریشن کرکے 170مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

دریں اثناء کوئٹہ میں بڑھتے ہوئے خودکش دھماکوں کے واقعات اور امن وامان کی صورتحال پر قابونہ پانے پر وزیراعظم راجا پرویز مشرف نے انسپکٹرجنرل پولیس بلوچستان اور ڈی آئی جی آپریشن کوئٹہ کو تبدیل کردیاہے اورایڈیشنل آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو نیا آئی جی بلوچستان ڈی آئی جی وزیر خان  ناصرکی جگہ فیاض سنبل کو تعینات کردیا ہے،وزیراعظم نے ٹارگٹڈ آپریشن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خود اس کی نگرانی کرینگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔