بعض عناصر شہدا کی لاشوں پرسیاست چمکارہے ہیں ،الطاف حسین

ایکسپریس ڈیسک  بدھ 20 فروری 2013
ہزارہ برادری کا قتل گھنائونی سازشوں کا تسلسل ہے، دھرنوں کے باوجود قاتل نہیں پکڑے گئے۔ فوٹو: فائل

ہزارہ برادری کا قتل گھنائونی سازشوں کا تسلسل ہے، دھرنوں کے باوجود قاتل نہیں پکڑے گئے۔ فوٹو: فائل

لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ بعض شیعہ اکابر ین کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کے متاثرین کے مطالبات پورے نہ ہونے کے باوجود یکطر فہ طور پر احتجاجی دھرنے کے خاتمے کا اعلان کرکے شہیدوں کے سوگواروں کو شدید مایوس کیاگیا ہے، بعض عناصر ان شہیدوں کی لاشوں پر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کررہے ہیں۔

انھوں نے مسلح افواج اورتمام خفیہ اداروں کے سربراہوں سے بھی سوال کیاکہ ملک کے اربوں کھربوں روپے قانون نافذکرنے والے اداروں پرخرچ کیے جاتے ہیں ،آخر ملک کے معصوم بچوں، نوجوانوں، بزرگوں اور خواتین کے خون سے ہولی آخرکب تک کھیلی جاتی رہے گی؟انھوں نے یہ بات منگل اور بدھ کی شب ایم کیوایم  رابطہ کمیٹی پاکستان و لندن کے ارکان اور ایم کیوایم کے دیگرشعبہ جات کے ذمے داران اورکمیٹیوں کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ الطاف حسین نے کہاکہ آج میںا نتہائی دل گرفتہ اور اشک بار آنکھوں کے ساتھ اپنے تصور میں سانحہ کوئٹہ کے شیر خوار بچوں سے لیکر طویل عمر کے بزرگوںاورخواتین شہیدوں کے جنازوں کے قریب کھڑا محسوس کرکے خدائے ذوالجال سے دعاکر رہا ہوں کہ اللہ تعالیٰ درندہ صفت اورسفاک دہشت گردوں سے اس ملک کو نجات دلا دے۔

 

7

انھوں نے ملک کے تمام حق پرست عوام ،پڑھے لکھے معتدل مزاج نوجوانوں ،خصوصاًفقہ جعفریہ کے تمام مکاتب فکر کے نوجوانوں سے پر زور اپیل کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو شہدائے کربلا کی قسم خدار ا اپنے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک ہوجائیں،الطاف حسین نے کہا کہ مجھے انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ90سے زاید لاشیں کئی گھنٹوں سے مد فون ہونے کے انتظار میں سڑکوں پر احتجاجاً رکھی ہوئی ہیں اورموجود ہ حکومت نے اتنے بڑے سانحہ اور المیہ پر دھرنے دینے والوںکے مطالبات کے حل کیلیے جو پارلیمانی کمیٹی بھیجی میں اسے بھی شہدا اور لواحقین کا مذاق اڑانے کے مترادف سمجھتا ہوں ۔

الطاف حسین نے کہاکہ میں پاکستان کے مفتی اعظم اورنائب مفتی اعظم سے بحیثیت مسلمان سوال کرتاہوں کہ اس سانحہ پر بحیثیت مفتی اعظم قرآنی تعلیمات آپ کو کیا درس دیتی ہیں ؟ ۔اس سے قبل الطاف حسین نے ایک بیان میں کہاہے کہ ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی کاعمل پاکستان کیخلاف گھناؤنی سازشوںکاتسلسل ہے۔ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ ایک ماہ قبل کوئٹہ میں علمدارروڈپر ہونے والے خودکش بم دھماکے میں 80 سے زائدمعصوم وبے گناہ افراد کی شہادت پر4 روزتک احتجاج کیا گیا،شدید سردموسم اور بارش کے باوجود بزرگ، خواتین ، نوجوان اور شیرخوار بچے اپنے پیاروں کے جنازوں کے ساتھ دھرنادیتے رہے لیکن حکومت کی تمام تر یقین دہانیوں کے باوجودسفاک قاتلوں اوران کے سرپرستوں کو گرفتارنہیں کرپائی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔