کراچی اسٹاک مارکیٹ؛ انڈیکس17947 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

بزنس رپورٹر  جمعرات 21 فروری 2013
65 لاکھ ڈالرکی خریداری سے129 پوائنٹس کی تیزی، 48 فیصدشیئر پرائسز، مارکیٹ سرمائے میں 27 ارب کا اضافہ ۔ فوٹو : آن لائن

65 لاکھ ڈالرکی خریداری سے129 پوائنٹس کی تیزی، 48 فیصدشیئر پرائسز، مارکیٹ سرمائے میں 27 ارب کا اضافہ ۔ فوٹو : آن لائن

کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں ایک روزہ وقفے کے بعد بدھ کو دوبارہ تیزی کے اثرات غالب رہے جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی 17900 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور ہوگئی۔

تیزی کے باعث 48 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں27 ارب13 کروڑ8 لاکھ 39 ہزار758 روپے کا اضافہ ہوا، ہزارہ برادری کے احتجاجی دھرنے ختم ہونے سے حصص مارکیٹ پر بھی دبائو کم ہوا جبکہ تیزی میںگزشتہ روز عالمی اسٹاک ایکس چینجز میں رونما ہونے والی تیزی کے بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بدھ کو حصص کی تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر 65 لاکھ 38  ہزار 64 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا۔

اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے22 لاکھ56 ہزار 751 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے16 لاکھ21 ہزار435 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے22 لاکھ29 ہزار104 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے4 لاکھ30 ہزار774 ڈالر مالیت کے سرمائے کا بھی انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی۔

تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 129.36 پوائنٹس کے اضافے سے17947.07 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 129.11 پوائنٹس کے اضافے سے14715.67 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 274.61 پوائنٹس کے اضافے سے31121.73 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت0.38 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر26 کروڑ72 لاکھ74 ہزار60 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار359 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں172 کے بھائو میں اضافہ، 150 کے داموں میں کمی اور37 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔