لین دین کا تنازع، ملزمان نے دکاندار کو اغوا کے بعد تشدد کرکے جلادیا

راحیل سلمان  جمعرات 21 فروری 2013
نیو کراچی میں مردہ حالت میں پھینکا جانے والا دکاندار شہزاد عباسی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

نیو کراچی میں مردہ حالت میں پھینکا جانے والا دکاندار شہزاد عباسی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: نارتھ کراچی میں ملزمان نے رقم کے تنازع پر دکاندار کو اغوا کرکے کئی روز تک تشدد کا نشانہ بنایا اور پٹرول چھڑک کر آگ لگادی۔

ملزمان نے مغوی کو مردہ سمجھ کر نارتھ کراچی میں پھینک دیا اور فرار ہوگئے،خوش قسمتی سے مغوی زندہ نکلا جس نے ہوش میں آنے پر ملزمان کے بارے میں بتایا، پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا،گرفتار شدگان باپ بیٹے ہیں، تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے رہائشی شہزاد کی سیکٹر الیون ایچ میں کنفیکشنری (بیکری) مصنوعات کی دکان ہے۔

اس کا کاروباری تنازع چل رہا تھا ، شہزاد نے عباسی شہید اسپتال میں ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فرید اور اس کے بیٹوں فیصل اور فرخ سے اس کا ڈیڑھ لاکھ روپے کی رقم کا تنازع چل رہا تھا جوکہ وہ واپس نہیں کررہے تھے ، چند برس قبل فرید اور وہ کاروباری شراکت دار تھے لیکن بعد میں وہ پارٹنر شپ سے الگ ہوگئے ملزمان لین دین کے معاملے میں ٹھیک نہیں تھے جس کے باعث انھوں نے علیحدگی اختیار کرلی تاہم اس وقت کی رقم اب تک ان کے پاس پھنسی ہوئی تھی۔

3

شہزاد نے مزید بتایا کہ ایک لاکھ ستاون ہزار روپے کی رقم کے سلسلے میں وہ مسلسل ملزمان سے تقاضا کررہے تھے لیکن وہ ٹال مٹول میں مصروف رہے اور انھیں اپنے گھر کے چکر لگواتے رہے ، ہفتہ کو فرید اور اس کے بیٹوں نے رقم کی واپسی کے لیے انھیں اپنے گھر بلایا اور وہاں انھیں نشہ آور شربت پلادیا جس کے بعد وہ بے ہوش ہوگئے۔

ملزمان نے انھیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث انھیں جسم پر گہری چوٹیں آئیں،انھیں اس بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا کہ انھیں کہاں رکھا گیا ہے،وہ نیم بے ہوشی کی حالت میں رہتے تھے، بدھ کو ملزمان نے شدید تشدد کے بعد انھیں نیم مردہ سمجھا اور پٹرول چھڑک کر آگ لگادی جس کے بعد وہ بے ہوش ہوگئے تاہم ملزمان انھیں مردہ سمجھ کر نیو کراچی میں نالے کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔