فائرنگ سے زخمی مدرسے کا طالبعلم عثمان دوران علاج چل بسا

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 21 فروری 2013
مقتول 7بہن بھائیوں میں تیسرے نمبرپر تھا،پی آئی بی کالونی نشتر بستی کا رہائشی تھا۔ فوٹو: فائل

مقتول 7بہن بھائیوں میں تیسرے نمبرپر تھا،پی آئی بی کالونی نشتر بستی کا رہائشی تھا۔ فوٹو: فائل

کراچی: شاہراہ قائدین پر ہفتے کو دہشت گردوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا جامعۃ العلوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کا طالب علم دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

تفصیلات کے مطابق بریگیڈ تھانے کی حدود شاہراہ قائدین پر ہفتے کی شب دہشت گردوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا18سالہ محمد عثمان ولد محمد ابراہیم جناح اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا، جامعۃ العلوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے ناظم تعلیمات مولانا امدا اﷲ نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول پی آئی بی کالونی نشتر بستی کا رہائشی تھا اور درجہ اولا (اول) درجے کا طالب علم تھا، مقتول کے والد مزدوری کرتے ہیں ، مقتول 5 بھائی اور2بہنوں میں تیسرے نمبر پر تھا ، انھوں نے بتایا کہ محمد عثمان کی نماز جنازہ بعد نماز عصر جامع بنوری ٹاؤن کے سامنے جمشید روڈ پر ادا کی گئی ، جنازے کی امامت  جامعۃ العلوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے مہتمم (پرنسپل) مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندر نے کی۔

2

مقتول کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ ڈالمیا قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ، واضح رہے کہ ہفتے کو محمد عثمان  بچپن کے دوست اور مدرسے میں ساتھ پڑھنے والے محمد طلحہٰ فرید کے ہمراہ مدرسہ سے فارغ ہو کر گھر جا رہے تھاکہ دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں محمد طلحہٰ فرید موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھا، علاوہ ازیں جمیعت علمائے اسلام کراچی کے امیر قاری محمد عثمان نے کہا ہے کہ بے گنا ہ مقتولین کا خون حکمرانوں کی گردن پر ہے، نماز جنازہ میں شر کت کے بعد علماسے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ طالبعلم محمد عثمان کی دہشت گردوں کے ہاتھوں شہادت ظلم و بربریت کی انتہا ہے،قیام امن کیلیے علما،طلبا اور عوام کے سفاک قاتلوں کو گرفتار کرنا ہوگا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔