کھانے پینے کی اشیا لوٹنے والے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج، پراڈو برآمد

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 21 فروری 2013
فاسٹ فوڈ ریسٹورینٹ سے کھانے کی اشیا لوٹنے والے ملزمان کی گاڑی فیروز آباد پولیس اسٹیشن کے احاطے میں کھڑی ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

فاسٹ فوڈ ریسٹورینٹ سے کھانے کی اشیا لوٹنے والے ملزمان کی گاڑی فیروز آباد پولیس اسٹیشن کے احاطے میں کھڑی ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: فیروز آباد پولیس نے چند روز قبل غیر ملکی فاسٹ فوڈ ریسٹورانٹ میں اسلحے کے زور پر کھانے پینے کی اشیا لوٹنے اور سیکیورٹی گارڈ کا اسلحے چھیننے کا مقدمہ 2نامزد سمیت3ملزمان کے خلاف درج کر کے واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی برآمد کرلی۔

ایس ایچ او فیروز آباد انسپکٹر جہانزیب کے مطابق شہید ملت روڈ پر واقع غیر ملکی فاسٹ فوڈ ریسٹورانٹ میں چند روز قبل3نوجوانوں نے مبینہ طور پر نشے کی حالت میں داخل ہو کر گارڈ سے اسلحہ چھین لیا، اپنا اسلحہ نکال کر تان لیا اور اسے مغلظات بکیں، اس دوران ملزمان نے کاؤنٹر پر اسلحہ رکھ کر وہاں پر رکھی ہوئی کھانے پینے کی اشیا، کپ اور چائے کے مگ ایک بیگ میں ڈال کر لے جا رہے تھے کہ ایک شخص نے انھیں سمجھانے کی کوشش کی تو ملزمان نے اسے بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور ریسٹورانٹ سے باہر نکل کر واپس اسلحہ لہراتے ہوئے آئے اور سیکیورٹی گارڈ کو اس کے چھینے ہوئے ریپیٹر سے مارتے ہوئے وہیں پھینک کر فرار ہوگئے۔

7

انسپکٹر جہانزیب نے بتایا کہ ریسٹورانٹ میں لگے ہوئے کلوز سرکٹ کیمرے کی مدد سے ملزمان کی شناخت جنید ولد خالد اور شمریز ولد فرید کے نام سے ہوئی جبکہ ایک نامعلوم شخص بھی ان کے ہمراہ تھا ، انھوں نے بتایا کہ ملزم جنید کا والد طارق روڈ پر مشہور شاپنگ سینٹر کا مالک ہے جبکہ شمریز کے والد کی طارق روڈ پر مختلف پراپرٹی ہیں جو انھوں نے کرایے پر دی ہوئی ہیں جبکہ ان کی طارق روڈ پر چرغے کی بھی دکان تھی،ملزمان کی شناخت کے بعد فیروز آباد پولیس نے جنید اور شمریز سمیت3ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا،جہانزیب نے بتایا کہ ملزمان کی تلاش میں پولیس نے کئی مقامات پر چھاپے مارے ہیں تاہم ان کے اہلخانہ نے انھیں کہیں روپوش کرادیا۔

پولیس نے ملزم جنید کے گھر واقع دھوراجی میں چھاپہ مار کر واردات میں جنید کے زیر استعمال پراڈو جیپ نمبر BD-8355 برآمد کرلی، انھوں نے بتایا کہ اگر ملزمان کو اہلخانہ نے پیش نہیں کیا تو اعانت جرم میں ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، انھوں نے بتایا کہ پیسے کے بل بوتے پر کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسے سر پھروں کو کیفر کردار تک ضرور پہنچایا جائے گا، انسپکٹر جہانزیب نے بتایا کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس پر شدید دباؤ ڈال کر ملزمان کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم واردات ڈکیتی ہے اور اس میں کسی بھی قسم کا کوئی دباؤ نہ تو قبول کیا جائے گا اور نہ ہی صلح کرانے میں پولیس اپنا کردار ادا کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔