پابندی کے باوجود محکمہ تعلیم میں بھرتیاں جاری ہیں

صفدر رضوی  جمعرات 21 فروری 2013
قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کیلیے امیدواروں کوتقررنامے گذشتہ تاریخوں میں دیے جارہے ہیں فوٹو: فائل

قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کیلیے امیدواروں کوتقررنامے گذشتہ تاریخوں میں دیے جارہے ہیں فوٹو: فائل

کراچی: صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے میرٹ کے برخلاف بھرتیوں کاسلسلہ شروع کردیاگیا ہے۔

یہ بھرتیاں 19گریڈ کے جونیئرافسرڈائریکٹر اسکولزکراچی قاسم بلوچ کی جانب سے الیکشن کمیشن کی پابندی کے باوجودکی جارہی ہیں۔اس سلسلے میں قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے امیدواروں کوتقررنامے گذشتہ تاریخوں میں دیے جارہے ہیں اوراس سلسلے میں متعلقہ ڈی اوز تعلیم پرگذشتہ تاریخوں میں آفرلیٹرجاری کرنے پرشدید دبائوہے۔ یاد رہے کہ صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے سابق ڈائریکٹرز اسکولزکراچی کے دورمیں ڈرائنگ ٹیچرز،سندھی لینگویج ٹیچرزاورعربی لینگویج ٹیچرزکی چند سو اسامیوں پرایک ہزارسے زائد بھرتیاں کرلی گئی تھیں جس کے سبب اے جی سندھ کی جانب سے ان امیدواروں کی تنخواہیں روک لی گئی ہیں۔

10

جبکہ سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہونے اس معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے معاملے سے حکومت سندھ کو بھی آگاہ کردیا۔ اسی دوران صوبائی وزیرتعلیم نے ان زائد بھرتیوں کوبچانے کے لیے صوبائی وزیرمالیات مراد علی شاہ سے محکمہ تعلیم کومذکورہ پوسٹوں کی چندسواسامیاں تخلیق کرنے کی درخواست کی جس پرصوبائی وزیرمالیات نے دریادلی کامظاہرہ کرتے ہوئے چند سوکے بجائے 2ہزار نئی اسامیاں تخلیق کرکے محکمہ تعلیم کے حوالے کردیں۔ واضح رہے کہ دونوں وزرا کا تعلق ایک ہی ضلع دادوسے ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔