- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
قطر کا برطانیہ سے 24 لڑاکا طیارے خریدنے کا معاہدہ
لندن / دوحہ: عرب ممالک کی جانب سے بائیکاٹ کے بعد قطر نے اپنا دفاع مضبوط بنانے کےلیے برطانیہ سے 24 جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ کرلیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ اور قطر نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس میں لندن اپنے 24 ٹائیفون لڑاکا طیارے دوحہ کو فروخت کرے گا۔ عرب پڑوسی ممالک کے قطر سے تعلقات ختم کرنے کے بعد دوحہ کا کسی دوسرے ملک سے یہ دوسرا بڑا دفاعی معاہدہ ہے۔ اس سے قبل رواں سال جون میں قطرنے امریکا سے 12 ارب ڈالر کی لاگت سے ایف 15 جنگی جہاز خریدنے کی تصدیق کی تھی جب کہ 2016 میں فرانس سے 24 ڈسالٹ رافیل لڑاکا طیاروں کا معاہدہ کیا تھا جس کی مجموعی مالیت تقریباً 8 ارب ڈالر تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں:امیر قطر کی سعودی عرب کے ساتھ بحران کے خاتمے کیلیے مذاکرات کی پیش کش
قطر کی جانب سے غیر عرب ممالک سے دفاعی نوعیت کے معاہدے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب رواں سال 5 جون کو سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر سمیت دیگر عرب ریاستوں کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات پر قطر کا بائیکاٹ اور تعلقات منقطع کرلیے گئے؛ اور یہ صورتِ حال اب تک جاری ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں:سعودی عرب کا قطر کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات سے صاف انکار
رپورٹ کے مطابق جنگی طیاروں کی خریداری کے معاہدے پر قطر کے وزیردفاع خالد بن محمد العطیہ اور ان کے برطانوی ہم منصب مائیکل فیلن نے دستخط کیے۔ قطر میں برطانوی سفیر نے بھی ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ برطانیہ اور قطر کے مابین جنگی طیاروں کا مذکورہ معاہدہ ان دونوں ممالک میں دفاعی تعلقات کو مستحکم کرنے کےلیے پہلا قدم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔