عدالت کا آئی جی سندھ کو تانیہ قتل کیس کی تفتیش کی نگرانی کا حکم

ویب ڈیسک  منگل 19 ستمبر 2017
سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو تانیہ خاصخیلی کے اہلخانہ کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو تانیہ خاصخیلی کے اہلخانہ کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔ فوٹو: فائل

 کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے وڈیرے کے ہاتھوں قتل ہونے والی لڑکی تانیہ خاصخیلی کے ورثا کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں میٹرک کی طالبہ تانیہ خاصخیلی کے قتل کے ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ ڈی آئی جی حیدرآباد خادم حسین سمیت دیگر پولیس افسران اور تانیہ کے اہل خانہ چیف جسٹس کے روبرو پیش ہوئے۔ عدالت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو تانیہ قتل کیس کی تفتیش کی نگرانی کرنے کا حکم دیا۔

چیف جسٹس احمد علی شیخ نے پولیس کو تانیہ کے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کرنے اور 29 ستمبر تک پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔ ڈی آئی جی حیدرآباد نے عدالت کو بتایا کہ تانیہ کے قتل کے ملزمان کا انسداد دہشت گردی عدالت حیدرآباد سے سات روز کا ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ہے، ملزمان کے سہولت کاروں کو بھی جلد گرفتار کریں گے۔

واضح رہے کہ  تانیہ کو وڈیرے خانو نوحانی نے محض اس لئے قتل کر دیا تھا کہ تانیہ کے والدین نے رشتہ دینے سے انکار کیا تھا۔ ملزمان نے 7 ستمبر کو تانیہ کو اس کے گھر میں گھس کر اغواء کرنے کی کوشش کی لیکن ناکامی پر گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ واقعے کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج ہوا۔ قتل کے مرکزی ملزمان خانو نوحانی اور مولو نوحانی کو پولیس نے گزشتہ روز بلوچستان سے گرفتار کیا جہاں وہ بااثر شخصیت کے گھر میں روپوش تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔