ماسکو میں کلاشنکوف کے موجد ’’میخائل‘‘ کے مجسمے کی رونمائی

ویب ڈیسک  منگل 19 ستمبر 2017
روسی دارالحکومت میں میخائل کلاشنکوف کا 30 فٹ لمبا مجسمہ نصب کیا گیا ،فوٹو:اے ایف پی

روسی دارالحکومت میں میخائل کلاشنکوف کا 30 فٹ لمبا مجسمہ نصب کیا گیا ،فوٹو:اے ایف پی

ماسکو: روس کے دارالحکومت ماسکو میں دنیا کی خطرناک ترین بندوق اے کے 47 کے موجد میخائل کلاشنکوف کا دیو قامت مجسمہ نصب کردیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماسکو کے علاقے گارڈن رنگ میں پروقار تقریب کے دوران میخائل کلاشنکوف کے 30 فٹ لمبے مجسمے کی رونمائی کی گئی جس میں وہ  اپنی بنائی ہوئی مہلک بندوق اے کے 47 کو پکڑے ہوئے ہیں،تقریب میں سیاسی اور عسکری حکام نے شرکت کی جب کہ مقامی چرچ کے پادری نے مجسمے پر مقدس پانی کا چھڑکاؤ بھی کیا۔

میخائل کلاشنکوف کے مجسمے کی رونمائی کے حوالے سے روسی شہریوں کا ملاجلا ردعمل سامنے آیا ہے، بعض لوگوں کا خیال ہے کہ مجسمے کی رونمائی درست فیصلہ ہے کیوں کہ میخائل کلاشنکوف نے مادر وطن کی حفاظت کے لیے یہ ہتھیار تیار کیا تھا جب کہ بعض افراد کا خیال ہے کہ اسلحہ بنانا لوگوں کو موت دینے کے مترادف ہے اور ایسے شخص کی پذیرائی نہیں کرنی چاہیے۔ کچھ لوگوں نے مجسمے پر مقدس پانی کے چھڑکاؤ پر بھی تنقید کی۔

یاد رہے کہ میخائل کلاشنکوف روسی فوج میں ٹینک کمانڈر تھا اور جب اسے معلوم ہوا کہ روسی فوجی یہ شکایت کرتے ہیں کہ انہیں لڑائی کے لیے بہتر ہتھیار دستیاب نہیں تو اس نے اے کے 47 تیار کی۔ اے کے 47 کا پہلا ماڈل 1947 میں تیار کیا گیا تھا اور اس ہتھیار کو بنانے پر کلاشنکوف کو روسی حکومت کی جانب سے اسٹالن پرائز اور آرڈر آف دی ریڈ اسٹار ایوارڈز سے نواز گیا تھا۔

آج دنیا میں تقریباً 10 کروڑ کے قریب اے کے 47 رائفلز موجود ہیں۔ مسلح افواج، ملیشیا اور شدت پسند سب ہی اس ہتھیار کو پسند کرتے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق سالانہ ڈھائی لاکھ افراد کے موت کی وجہ اے کے 47 ہی بنتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔