جولائی تا جنوری؛ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 7.5 ارب ڈالر سے تجاوز،پٹرولیم درآمدات 8.8 ارب ہوگئیں

کامران عزیز  جمعـء 22 فروری 2013
چائے،موبائل فون،کاروں،موٹرسائیکلز،خام روئی،سونے،آئرن واسٹیل، اسکریپ کی درآمدبڑھی،زرعی ٹیکسٹائل وپاورجنریٹنگ مشینری،کھاد،پام آئل،دالیں کم منگوائی گئیں۔   فوٹو: اے ایف پی /  فائل

چائے،موبائل فون،کاروں،موٹرسائیکلز،خام روئی،سونے،آئرن واسٹیل، اسکریپ کی درآمدبڑھی،زرعی ٹیکسٹائل وپاورجنریٹنگ مشینری،کھاد،پام آئل،دالیں کم منگوائی گئیں۔ فوٹو: اے ایف پی / فائل

کراچی: پاکستان سے ٹیکسٹائل کی برآمدات رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ (جولائی تاجنوری2013) کے دوران 8.39 فیصد کے اضافے سے 7 ارب 50 کروڑ 96 لاکھ 11 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔

اس دوران پٹرولیم گروپ کا درآمدی بل صرف 0.87 فیصد کے اضافے سے 8ارب84کروڑ25لاکھ 47 ہزارڈالر رہا، پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات4.24 فیصد کمی سے 5ارب61کروڑ 54لاکھ 65 ہزار ڈالر رہا جبکہ خام تیل کی درآمدات 11.2 فیصد کے اضافے سے 3 ارب 22 کروڑ 70لاکھ 82ہزار ڈالر رہیں، اہم درآمدی اشیا میں سے چائے، موبائل فون، کاروںو موٹرسائیکلز(سی بی یو)، خام روئی، سونے،آئرن واسٹیل، اور آئرن واسٹیل اسکریپ کی درآمدات بڑھیں جبکہ زرعی الیکٹریکل ٹیکسٹائل و پاورجنریٹنگ مشینری، کھاد، پام آئل اور دالوں کی درآمدات میں کمی ہوئی۔

اسی طرح اہم ایکسپورٹ میں فوڈ گروپ میں سے چاول، ٹیکسٹائل گروپ میں سے بیڈویئر و قالین کے علاوہ فارما پراڈکٹس، انجینئرنگ گڈزاورشیرے کی برآمدمیںکمی جبکہ سیمنٹ، جیولری،فوڈ گروپ میں سے سبزیوں، مصالحہ جات اور ٹیکسٹائل گروپ میں سے تولیے، خیمے، ریڈی گارمنٹس کی ایکسپورٹ میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔ پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق غذائی اشیا کی درآمدات گزشتہ 7ماہ میں 14.48 فیصدکمی سے2ارب 60کروڑ 46 لاکھ 22 ہزار ڈالر جبکہ فوڈگروپ کی برآمدات 8.91 فیصد کے اضافے سے 2 ارب 55 کروڑ 33 لاکھ 14ہزار ڈالر رہیں۔

اسطرح خوراک کی تجارت میں پاکستان کو 5کروڑ13لاکھ8ہزار ڈالر کا خسارہ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں70کروڑ12لاکھ 52ہزار ڈالر رہا تھا، اس طرح غذائی تجارت کے خسارے میں92 فیصد کمی ہوئی۔ اعدادوشمار کے مطابق مشینری گروپ کی درآمدات 3 فیصد کے اضافے سے 3ارب36کروڑ 74لاکھ6 ہزار ڈالر رہی، اس گروپ میں بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والی مشینری کی درآمدات 10فیصد، ٹیکسٹائل مشینری کی درآمد میں 11فیصد کمی ہوئی مگر موبائل فون کی درآمدات4 فیصد کے اضافے سے 40کروڑ83لاکھ87ہزار ڈالر رہی۔

ٹرانسپورٹ گروپ کی درآمدات 7.2 فیصد گھٹ کر 1ارب10کروڑ 33 لاکھ 55ہزار ڈالر ، ٹیکسٹائل گروپ کی درآمدات 0.3 فیصد کمی سے 1 ارب 42کروڑ71لاکھ 47 ہزار ڈالر، ایگریکلچرودیگرکیمیکل گروپس کی درآمدات 16فیصد کمی سے 3 ارب 67 کروڑ 76لاکھ 94ہزار ڈالر، دھاتوں کی درآمدات 11.91 فیصد کے اضافے سے 1ارب 81کروڑ 35 لاکھ 16ہزار ڈالر جبکہ متفرق درآمدات 14.3 فیصد گھٹ کر 47 کروڑ4 لاکھ 62ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئیں، دوسری طرف برآمدی شعبے میں پٹرولیم گروپ وکوئلے کی برآمدات 99.18 فیصد کمی سے محض 51 لاکھ38 ہزار ڈالر، اسپورٹس، قالین سمیت دیگر مینوفیکچرنگ گروپس کی برآمدات27.08 فیصد بڑھ کر 3 ارب 27 کروڑ 14 لاکھ 94 ہزار ڈالر رہیں۔

ان میں سے اسپورٹس گڈز کی برآمدات 0.31فیصد کے اضافے سے 17 کروڑ 70 لاکھ 55ہزار ڈالر، قالین، میٹ وغیرہ کی برآمدات 5.66فیصد کی کمی سے 6 کروڑ99 لاکھ76ہزار ڈالر، لیڈرپراڈکٹس کی برآمدات 3فیصدگھٹ کر 32 کروڑ 64 لاکھ73ہزار ڈالر، فٹ ویئر کی 4 فیصد کے اضافے سے 5 کروڑ 95 لاکھ 49 ہزار ڈالر، سرجیکل گڈز کی 2.58 فیصد کمی سے 17 کروڑ 4 لاکھ 49 ہزار ڈالر، کیمیکل وفارماپراڈکٹس کی 28 فیصد کمی سے 43 کروڑ 80 لاکھ54ہزار ڈالر، انجینئرنگ گڈز2.77 فیصد کمی سے 15 کروڑ 3لاکھ22ہزار ڈالر، قیمتی ونیم قیمتی پتھروں کی 21.83 فیصد کے اضافے سے 23لاکھ33ہزار ڈالر، جیولری کی 220.08 فیصد کے اضافے سے 1 ارب 14 کروڑ 69 لاکھ 43 ہزار ڈالر، شیئرے کی برآمدات 31.76 فیصدگھٹ کر 21 لاکھ 55 ہزار ڈالر، سیمنٹ24.67 فیصد کے اضافے سے 34کروڑ7لاکھ 62 ہزار ڈالر اور گڑ وگڑ کی مصنوعات کی برآمدات 42.31 فیصد کے اضافے سے 7کروڑ 54لاکھ 15 ہزار ڈالر رہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔