- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
کراچی حصص مارکیٹ میں مندی،26 پوائنٹس گرگئے
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو ایک بارپھر اتارچڑھائو کے بعد مندی کے چھائے رہے۔
ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی نظام پر عملدرآمد ختم ہونے کے بعد حکمران اورسابقہ حلیف سیاسی جماعت کے درمیان تنازع پیدا ہونے کے اثرات بھی مارکیٹ پر مرتب ہوئے۔ بعض ماہرین کے مطابق پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان بھی غالب رہا۔ مندی کے باعث 49.42 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے7 ارب 53 کروڑ 19 لاکھ81 ہزار840 روپے ڈوب گئے۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 68 لاکھ14 ہزار386 ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری کے سبب ایک موقع پر46.18 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن مقامی بینکوں و مالیاتی اداروں22 لاکھ65 ہزار317 ڈالر، میوچل فنڈز33 لاکھ83 ہزار735 ڈالر، این بی ایف سیز1 لاکھ 81 ہزار9 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے9 لاکھ84 ہزار325 ڈالر کے انخلا سے تیزی برقرار نہ رہ سکی اور ایک موقع پر 17900 کی نفسیاتی حد بھی گرگئی لیکن اختتامی لمحات کے دوران خریداری بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی ہوئی۔
کاروباری کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس26.05 پوائنٹس کمی سے 17921.02 اورکے ایس ای30 انڈیکس46.42 پوائنٹس کی کمی سے 14669.25ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس3.25 پوائنٹس کے اضافے سے 31124.98 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت31 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر34 کروڑ95 لاکھ32 ہزار600 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار348 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں155 کے بھائو میں اضافہ، 172 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔