کراچی حصص مارکیٹ میں مندی،26 پوائنٹس گرگئے

بزنس رپورٹر  جمعـء 22 فروری 2013
انڈیکس17921 پر بند،49 فیصد شیئر پرائسز میں کمی، سرمایہ کاروں کو ساڑھے7 ارب کا نقصان۔  فوٹو: فائل

انڈیکس17921 پر بند،49 فیصد شیئر پرائسز میں کمی، سرمایہ کاروں کو ساڑھے7 ارب کا نقصان۔ فوٹو: فائل

کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو ایک بارپھر اتارچڑھائو کے بعد مندی کے چھائے رہے۔

ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی نظام پر عملدرآمد ختم ہونے کے بعد حکمران اورسابقہ حلیف سیاسی جماعت کے درمیان تنازع پیدا ہونے کے اثرات بھی مارکیٹ پر مرتب ہوئے۔ بعض ماہرین کے مطابق پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان بھی غالب رہا۔ مندی کے باعث 49.42 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے7 ارب 53 کروڑ 19 لاکھ81 ہزار840 روپے ڈوب گئے۔

ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 68 لاکھ14 ہزار386 ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری کے سبب ایک موقع پر46.18 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن مقامی بینکوں و مالیاتی اداروں22 لاکھ65 ہزار317 ڈالر، میوچل فنڈز33 لاکھ83 ہزار735 ڈالر، این بی ایف سیز1 لاکھ 81 ہزار9 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے9 لاکھ84 ہزار325 ڈالر کے انخلا سے تیزی برقرار نہ رہ سکی اور ایک موقع پر 17900 کی نفسیاتی حد بھی گرگئی لیکن اختتامی لمحات کے دوران خریداری بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی ہوئی۔

کاروباری کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس26.05 پوائنٹس کمی سے 17921.02 اورکے ایس ای30 انڈیکس46.42 پوائنٹس کی کمی سے 14669.25ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس3.25 پوائنٹس کے اضافے سے 31124.98 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت31 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر34 کروڑ95 لاکھ32 ہزار600 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار348 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں155 کے بھائو میں اضافہ، 172 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔