- امریکی مسافر نے پرواز بھرتے طیارے کا ایمرجنسی دروازہ کھول دیا
- کراچی میں تین پولیس مقابلے، پانچ ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
- مردان میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے کئی شہری زخمی
- رمضان المبارک؛ سعودی ولی عہد کی مسجد نبوی میں روضئہ رسولﷺ پر حاضری
- سعودی ویمنز فٹبال ٹیم نے باضابطہ طور پر فیفا رینکنگ میں جگہ بنالی
- رینجرز و پولیس کے اورنگی اور لیاقت آباد میں چھاپے، پانچ کرمنلز گرفتار
- سعودی عرب؛ مقابلہ حسن قرات میں ہالی ووڈ اسکرپٹ رائٹر کی رقت آمیز تلاوت
- پی ٹی آئی کے جلسے سے گریٹر اقبال پارک کو تقریباً 80 لاکھ روپے کا نقصان
- کوئٹہ؛ حسان نیازی راہداری ریمانڈ پر پنجاب پولیس کے حوالے
- بی بی سی نے 82 سال مسلسل نشریات کے بعد فارسی ریڈیو بند کردیا
- دوسرا ٹی20؛ پاکستان ٹیم کی پلینگ الیون کا اعلان، اہم کھلاڑی باہر
- یوروکپ کوالیفائرز؛ ترکیہ نے آرمینیا کو ہوم گراؤنڈ پر شکست کا مزہ چکھادیا
- مراکش نے 5 بار کی عالمی چیمپئین برازیل کو شکست دیدی
- رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کیلیے غیرملکی سرمایہ لانے کی اجازت
- ترسیلات زر میں 3فیصد اضافہ، حجم 245 ملین ڈالر ریکارڈ
- سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، امریکا
- کراچی میں لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر فائرنگ سے چار افراد زخمی
- راولپنڈی، دہرے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزمان گرفتار
- شام میں امریکی حملوں کا فوری اور زیادہ شدت سے جواب دیں گے؛ ایران
- وزیراعظم نے صدر مملکت کے خط کو تحریک انصاف کی پریس ریلیز قرار دے دیا
عدالتوں کے فیصلوں پر عمل نہیں کرنا تو انہیں بند کردیا جائے، سپریم کورٹ

ایم این اے شیروسیرکی نااہلیت پرڈویژن بینج کی رائے تقسیم،راجہ عظیم کی ورلڈبینک میںتعیناتی پران کی تیزترترقی کی رپورٹ طلب۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اچھی طرز حکمرانی ذمے داری کے ساتھ کام کرنے سے آتی ہے،نظام اس طرح نہیں چلتاکہ عدالت فیصلے کرے اور ادارے اسے غیر موثرکر دیں، اگر عدالتوںکے فیصلوں پر عمل نہیںکرنا تو پھر انھیں بندکردیا جائے۔
عدالت نے یہ آبزرویشن اسلام آبادکے سیکٹرایف 7کے منی گالف کلب سے متعلق فیصلے پرعملدرآمدکے مقدمے میں دی۔عدالت کو بتایاگیا منی گالف کلب کودوبارہ پبلک پارک میں تبدیل کر دیا گیاہے،اس پرمقدمہ نمٹادیاگیا۔ چیف جسٹس نے سی ڈی اے کے وکیل کوکہاجاکر چیئرمین کو مبارکباد دیںکہ آپ جیت گئے،تین اہلکار ریٹائر، دو بری ہوئے اور باقی کامعاملہ کابینہ ڈویژن بھجوا دیا لیکن لاقانونیت پرکارروائی کسی کیخلاف نہیں ہوئی،جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کیس نمٹ توگیا لیکن یہ ندامت قبر تک ساتھ رہے گی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔
سی ڈی اے کے وکیل عفنان کنڈی نے ذمے داروں کیخلاف کارروائی کے سوال پربتایا کہ فیصلہ کرنے والے بورڈ ممبران میں سے بریگیڈیئر غلام عباس،بریگیڈیئر نصرت اللہ اور جنیدعالم ریٹائر ہوگئے ہیں ،اس لیے کارروائی نہیں ہوسکتی جبکہ کامران علی قریشی،سجاد احمدکو بے قصور ٹھہرایا گیاجبکہ فیصل اعوان کامعاملہ کابینہ ڈویژن کو بھجوا دیا گیا ۔انھوں نے کہا بورڈ میٹنگ میںکارروائی کاجائزہ لیا گیا لیکن ریٹائرڈ ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی نہیںکی جا سکتی۔
چیف جسٹس نے کہا بورڈ میٹنگ میں عدالت کے فیصلے کو غیر موثر کیا گیا 3سال تک کارروائی نہیں ہوئی اور جب ملزم ریٹائر ہوگئے تو بورڈ میٹنگ ہوئی۔چیف جسٹس نے کہا اچھی طرز حکمرانی ذمے داری کے ساتھ کام کرنے سے آتی ہے، چیئرمین چاہتے توکارروائی ہو جاتی ۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا اس طرح سسٹم نہیںچلتا کہ عدالت فیصلے کرے اور ادارے اسے غیر موثرکر دیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔