- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
عظیم انقلابی شاعر جوش ملیح آبادی کی 31ویں برسی آج منائی جارہی ہے
کراچی: برصغیر کے عظیم انقلابی شاعر جوش ملیح آبادی کی31ویں برسی آج کراچی سمیت ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منائے جارہی ہے۔
جوش ملیح آبادی نے تحریک جدوجہد آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا تھا اور اپنی انقلابی شاعری سے تحریک آزادی میں نئی روح پھونک دی تھی،وہ اپنی انقلابی اور ولولہ خیز شاعری کے باعث ’’ شاعر انقلاب‘‘ کے درجے پر فائز ہوئے۔جوش ملیح آبادی کو فیلڈ مارشل ایوب خان اور جنرل ضیاالحق کے دور آمریت میں معتوب ٹھہرایا گیااورانھیں ملنے والی سرکاری مراعات سے محروم کردیا گیا۔
جوش ملیح آبادی5دسمبر1894میں ملیح آباد لکھنو میں پیدا ہوئے اوران کا انتقال 22 فروری1982کو اسلام آبادمیں ہوا وہ وہیں سپردخاک کیے گئے۔جوش کی شاعری کی مختلف جہتیں ہیں جن کی وجہ سے وہ شاعر فطرت شناس،شاعر شباب اور شاعر انقلاب کہلائے مگر ان کی شاعری کا سب سے نمایاں پہلو انسان دوستی ہے۔حکومت پاکستان نے جوش کے انتقال کے31 برس بعد اس سال انھیں ’’ ہلال امتیاز‘‘ دینے کا اعلان کیا ہے۔ جوش ملیح آبادی کے کم وبیش24مجموعہ کلام ہیں جن میںحرف و حکایت، طلوع فکر ، محراب و مضراب نمایاں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔