- حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم
- راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا
- پرائیویسی کیسے رکھی جاتی ہے؟
- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
- نئی مردم شماری کیلیے نادرا سے 13ارب کا سافٹ ویئر اور ٹیب تیار
عظیم انقلابی شاعر جوش ملیح آبادی کی 31ویں برسی آج منائی جارہی ہے
جوش ملیح آبادی5دسمبر1894میں ملیح آباد لکھنو میں پیدا ہوئے اوران کا انتقال 22 فروری1982کو اسلام آبادمیں ہوا فوٹو: فائل
کراچی: برصغیر کے عظیم انقلابی شاعر جوش ملیح آبادی کی31ویں برسی آج کراچی سمیت ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منائے جارہی ہے۔
جوش ملیح آبادی نے تحریک جدوجہد آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا تھا اور اپنی انقلابی شاعری سے تحریک آزادی میں نئی روح پھونک دی تھی،وہ اپنی انقلابی اور ولولہ خیز شاعری کے باعث ’’ شاعر انقلاب‘‘ کے درجے پر فائز ہوئے۔جوش ملیح آبادی کو فیلڈ مارشل ایوب خان اور جنرل ضیاالحق کے دور آمریت میں معتوب ٹھہرایا گیااورانھیں ملنے والی سرکاری مراعات سے محروم کردیا گیا۔
جوش ملیح آبادی5دسمبر1894میں ملیح آباد لکھنو میں پیدا ہوئے اوران کا انتقال 22 فروری1982کو اسلام آبادمیں ہوا وہ وہیں سپردخاک کیے گئے۔جوش کی شاعری کی مختلف جہتیں ہیں جن کی وجہ سے وہ شاعر فطرت شناس،شاعر شباب اور شاعر انقلاب کہلائے مگر ان کی شاعری کا سب سے نمایاں پہلو انسان دوستی ہے۔حکومت پاکستان نے جوش کے انتقال کے31 برس بعد اس سال انھیں ’’ ہلال امتیاز‘‘ دینے کا اعلان کیا ہے۔ جوش ملیح آبادی کے کم وبیش24مجموعہ کلام ہیں جن میںحرف و حکایت، طلوع فکر ، محراب و مضراب نمایاں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔