- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
دنیا کی امیر ترین خاتون 94 برس کی عمر میں چل بسیں
پیرس: دنیا کی امیر ترین خاتون لیلیان بیٹن کورٹ 94 برس کی عمر میں چل بسیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فرانسیسی کاسمیٹکس کمپنی ’’لوریال پیرس‘‘ کی روح رواں لیلیان بیٹن کورٹ پیرس کے مضافات میں واقع اپنے گھرمیں وفات پا گئیں۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جین پال ایگون نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ لیلیان بیٹن کورٹ چل بسی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لیلیان کو متعدد دماغی بیماریاں بھی لاحق تھیں۔
فوربس میگزین نے لیلیان بیٹن کورٹ کو 2017 کی امیر ترین خاتون قرار دیا تھا اور ان کے اثاثوں کی مالیت 39.5 ارب ڈالر تھی۔ ان کے والد یوجین شوئلر نے 1907 میں کاسمیٹک کمپنی کی بنیاد رکھی تھی جسے اب لوریال کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 2012 میں صحت خراب رہنے کی وجہ سے لیلیان بیٹن کورٹ کمپنی کے بورڈ سے علیحدہ ہو گئی تھیں۔
کمپنی نے لیلیان کی موت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لیلیان نے ذاتی طور پر کمپنی کو کامیابی کی بلندیوں پر پہنچانے کے لیے بہت محنت کی اور ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔