فرانسیسی تاجر کا برقع پہننے والی خواتین کے جرمانے ادا کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک  جمعـء 22 ستمبر 2017
پورے یورپ بالخصوص آسٹریا کی خواتین سے کہتا ہوں کہ آپ برقع پہنیں جرمانہ میں بھروں گا، راشد نقاز۔ فوٹو: فائل

پورے یورپ بالخصوص آسٹریا کی خواتین سے کہتا ہوں کہ آپ برقع پہنیں جرمانہ میں بھروں گا، راشد نقاز۔ فوٹو: فائل

ویانا: فرانس کے ارب پتی تاجر نے آسٹریا میں برقع پہننے والی تمام خواتین کے جرمانے بھرنے کا اعلان کیا ہے۔

آسٹریا کی حکومت نے یکم اکتوبر سے خواتین کے برقع پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے جس کی خلاف ورزی پر ڈیڑھ سو یورو (19 ہزار روپے) جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

الجزائری نژاد فرانسیسی ارب پتی پراپرٹی ڈیلر راشد نقاز نے آسٹریا کی مسلمان خواتین سے کہا کہ برقع آپ پہنیں جرمانہ میں بھروں گا۔ آسٹرین میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راشد نقاز نے کہا کہ میں پورے یورپ بالخصوص آسٹریا کی خواتین سے کہتا ہوں کہ آپ برقع پہنیں جرمانہ میں بھروں گا، اگر یورپی حکومتیں مذہبی آزادی کو تسلیم کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں تو پھر انہیں مذہبی شعائر بھی تسلیم کرنے ہوں گے، جب کہ میں لوگوں کے مذہبی عقائد کے کھلے اظہار پر یقین رکھتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: تاجکستان میں خواتین کے نقاب کرنے پر پابندی لگادی گئی

واضح رہے کہ راشد نقاذ فرانس، بیلجیئم، ہالینڈ اور سوئٹرزلینڈ سمیت ان ممالک میں مسلمان خواتین کے جرمانے ادا کر چکے ہیں جہاں برقع پر پابندی عائد ہے۔ انہوں نے ایک خصوصی ادارہ بھی قائم کر رکھا ہے جس کا نام ’میرے آئین کو نہ چھیڑو‘ ہے۔ یہ ادارہ برقع پہننے والی مسلمان خواتین کے جرمانے ادا کرتا ہے اور اب تک مختلف ممالک میں 3 لاکھ یورو (3 کروڑ 79 لاکھ روپے) اس کام پر خرچ کر چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آسٹریا میں نقاب کرنے پر پابندی لگادی گئی

دوسری جانب سے آسٹریا کے وزیر خارجہ سباستیان کرز نے راشد نقاذ کے اس اعلان پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نقاب پہننے والی خواتین کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا جب کہ راشد نے اگر اس کی حوصلہ افزائی کی تو ان پر بھی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔