- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
پاکستانی بیٹنگ لائن کو گھر بیٹھے زنگ لگنے لگا
لاہور: پاکستانی بیٹنگ لائن کو گھر بیٹھے زنگ لگنے لگا،سری لنکا سے سیریز کی تیاری کیلیے قذافی اسٹیڈیم میں منعقدہ پریکٹس میچ میں سمیع اسلم اور شان مسعود کے سواکسی کی کارکردگی متاثر کن نہ رہی۔
احمد شہزاد نے 30 رنز بنائے،حارث سہیل20، اسد شفیق13،کپتان سرفراز احمد 5،عثمان صلاح الدین 4 اور بابر اعظم ایک رن تک محدود رہے، محمد رضوان25 پر ناقابل شکست پویلین لوٹے، ٹیسٹ کپتان کی ٹیم گرینز نے صرف 91رنز کے سفر میں 6 وکٹیں گنوائیں، حسن علی 3وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر ثابت ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکا سے ٹیسٹ سیریز کی تیاری کیلیے قومی کرکٹرز کا تربیتی کیمپ ہفتے کی صبح 2گھنٹے کے ٹریننگ سیشن کے ساتھ ختم ہوجائے گا،ہیڈ کوچ آرتھر نے2 ٹیمیں تشکیل دیکر پریکٹس میچ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ سرفراز احمد کی قیادت میں پی سی بی گرینز تشکیل دی گئی، دیگر کھلاڑیوں میں احمد شہزاد، حارث سہیل، عثمان صلاح الدین، محمد عامر، محمد عباس، محمد اصغر، میر حمزہ، محمد عرفان (لیگ اسپنر)، علی مصطفی اور حسنات عباس شامل تھے۔
وائٹس کا کپتان اسد شفیق کو بنایا گیا، ان کوسمیع اسلم، شان مسعود، بابر اعظم، محمد رضوان، بلال آصف، یاسر شاہ، وہاب ریاض، حسن علی، سیف الرحمان اور قمر عباس کی خدمات حاصل تھیں، ٹیمیں پوری کرنے کیلیے مقامی کرکٹرز کو بھی شامل کیا گیا۔ جمعرات کو پہلے روز پی سی بی وائٹس نے چائے کے وقفے تک 27 اوورز میں بغیر وکٹ گنوائے82 رنز بنائے،شان مسعود41اور سمیع اسلم 40 پر ناقابل شکست تھے کہ بارش نے مداخلت کردی اور کھلاڑی نیشنل کرکٹ اکیڈمی لوٹ گئے، پی سی بی وائٹس نے گزشتہ روز اپنی اننگز کا دوبارہ آغاز کیا تو اوپنر سمیع اسلم ففٹی مکمل کرنے کے بعد اور شان مسعود 43 رنز پر ریٹائر ہو گئے،اسد شفیق 13 رنز بنا سکے تھے کہ محمد عباس نے بولڈ کردیا، بابر اعظم صرف ایک رن بنانے کے بعد محمد اصغر کا شکار بن گئے، بلال آصف(3) کو محمد عامر نے چلتا کیا، محمد رضوان 25 رنز پر ناقابل شکست رہے، وائٹس نے 55 اوورز میں 3 وکٹ پر 144رنز بنا کر اننگز ڈیکلیئرڈ کر دی۔
عامر، محمد عباس اور محمد اصغر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔جواب میں پی سی بی گرینز کی اننگز تباہی کا شکار نظر آئی، حارث سہیل 20 رنز بناکر حسن علی کی وکٹ ثابت ہوئے، عثمان صلاح الدین4 رنز بناکر بلال آصف کا شکار بنے، کپتان سرفراز احمد(5) کو حسن علی نے دھر لیا، احمد شہزادکی 30رنز کی مزاحمت یاسر شاہ نے ختم کردی، محمد اصغر بغیر کوئی رن بنائے حسن کو وکٹ دیکر پویلین لوٹے، عرفان جونیئر11 رنز بنا سکے،ان کا شکار معاونت کیلیے بلائے گئے بولر سیف نے کیا، گرینز ٹیم کھیل کے اختتام تک 37.4 اوورز میں 6 وکٹیں گنواکر صرف91 رنز بنا سکی، حسن علی دونوں ٹیموں میں سب سے کامیاب بولر رہے،پیسر نے 8 اوورز میں 19 رنز کے عوض 3 شکار کیے۔
یاسرشاہ، بلال آصف اور سیف الرحمان نے 1، 1 وکٹ اڑائی، وہاب ریاض کوئی کامیابی نہ حاصل کرپائے۔ یاد رہے کہ قومی ٹیم نے دورئہ ویسٹ انڈیز کے بعد کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں کھیلی،چیمپئنز ٹرافی کے بعد اگلی مصروفیت ورلڈ الیون سے سیریز کے ٹی ٹوئنٹی میچز تھے، طویل فارمیٹ میں نئے کپتان سرفراز احمد کو یونس خان اور مصباح الحق جیسے تجربہ کار بیٹسیمنوں کی خدمات بھی حاصل نہیں ہیں، پریکٹس میچ میں بڑے ناموں کی مایوس کن کارکردگی سے ظاہرہوتا ہے کہ انھیں فارغ وقت میں بیٹنگ لائن کو لگا زنگ اتارنے میں مشکل پیش آسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔