- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
ڈپلومیٹک انکلیو شیٹل سروس ریکارڈ غائب؛ذمے داروں کیخلاف مقدمے کی ہدایت
اسلام آباد: پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی نے اسلام آبادکے سیکٹرجی سیون میں غیرقانونی قابضین کے معاملے پرایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے،کمیٹی نے ڈپلومیٹک انکلیوشٹل سروس کی رجسٹریشن نہ ہونے اوراس کا ریکارڈ غائب کرنے کے ذمے داروں کیخلاف ایف آئی آردرج کرنیکی ہدایت کر دی۔
پی اے سی کی ذیلی کمیٹی اجلاس کنوینر مشاہد حسین سیدکی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی سیون میں کچی آبادی کے غیرقانونی قابضین اور ڈپلومیٹک انکلیوکی شٹل سروس کی رجسٹریشن کے معاملات زیرغورلائے گئے۔ آڈٹ حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ ڈپلومیٹک انکلیو شٹل سروس ایس ای سی پی سے رجسٹرڈنہیں تھی، سروس کا کنٹریکٹ ایک سال کاتھا لیکن یہ سروس مسلسل9سال تک جاری رہی، دوسری طرف سی ڈی اے میں اس کیس سے متعلق اہم دستاویزات غائب کردی گئیں۔
معاملے میں ملوث سی ڈی اے اہلکاروں نے ریکارڈغائب کردیا۔ رکن کمیٹی میاں عبدالمنان نے کہاکہ پہلے سی ڈی اے کو44ہزارروپے سالانہ آمدن تھی جو اب 9کروڑ روپے سالانہ تک پہنچ گئی ۔یہ سب صرف پی اے سی کے ایکشن کی بدولت ہی ہوا۔ ایک سال کا کنٹریکٹ9 سال تک کیسے گیا۔ کمیٹی اراکین کے استفسار پر سی ڈی اے کے ممبر پلاننگ نے بتایا کہ اس میں ملوث افراد کو پہلے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے بعدازاں انھیں نوکری سے بھی برطرف کردیاگیا۔کمیٹی نے سی ڈی اے سے جی سیون میں غیرقانونی قابضین کے معاملے پر ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔