آن لائن ٹیکسی سروس ’’اوبر‘‘ پر پابندی لگانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 ستمبر 2017
لندن میں محکمہ ٹرانسپورٹ ٹی ایف ایل کا اوبر کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ۔ فوٹو فائل

لندن میں محکمہ ٹرانسپورٹ ٹی ایف ایل کا اوبر کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ۔ فوٹو فائل

 لندن: برطانوی دارالحکومت میں آن لائن ٹیکسی سروس اوبر پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

لندن میں محکمہ ٹرانسپورٹ ٹی ایف ایل نے اوبر کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹی ایف ایل نے کہا کہ اوبر اس قابل نہیں کہ اسے پرائیوٹ ٹیکسی ہائرنگ لائسنس جاری کیا جائے جب کہ یہ فیصلہ عوامی حفاظت اور سیکیورٹی مضمرات کے پہلو سے کیا گیا ہے۔

دوسری جانب اوبر نے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے اس فیصلے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ لندن میں جدید کمپنیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور دنیا ابھی بہت تنگ نظر ہے۔ لندن محکمہ ٹرانسپورٹ کو اوبر پر کافی تحفظات ہیں جن میں کمپنی کی جانب سے ڈرائیورز کی چھان پھٹک اور سنگین جرائم کی اطلاع دینے کا غیر اطمینان  بخش رویہ شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں سیکڑوں ٹیکسی ڈرائیورزکا احتجاج

اوبر کے موجودہ لائسنس کی مدت 30 ستمبر ہے اور اس کے پاس محکمہ ٹرانسپورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کے لیے 21 دن ہیں۔ واضح رہے کہ لندن میں 35 لاکھ مسافر اوبر استعمال کرتے ہیں اور ڈرائیورز کی تعداد 40 ہزار ہے جس کا مطلب ہے کہ پابندی لگنے سے تقریبا 36 لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔ لندن کے میئر صادق خان نے اوبر کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کے فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہوئے کہا کہ اوبر سے لندن کے شہریوں کی جان و مال کو ممکنہ طور پر خطرات لاحق ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔