- انتہاپسند ہندو رہنما کی مسلمانوں اورعیسائیوں کے قتل عام کی دھمکی
- پشاور پولیس لائنز دھماکے میں فاسفورس استعمال کیا گیا، صدر مملکت
- آئی ایم ایف اور پاکستان کے پالیسی سطح پر مذاکرات شروع، سخت فیصلوں کا امکان
- کامران اکمل نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پریزینٹرز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
- پنجاب میں افسران کے تقرر و تبادلوں کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
- پی ایس ایل8 کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
- کراچی پیچھے چلا گیا اور کچی آبادیاں زیادہ ہوگئیں، سندھ ہائی کورٹ
- کسی کے ٹیم میں آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کپتان کراچی کنگز
- ملعون سلمان رشدی کی حملے میں آنکھ ضائع ہونے کے بعد پہلی تصویر منظرعام پر
- کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
- پنجاب میں 67 افسروں کے تقرر و تبادلوں کے احکامات جاری
- ترکیہ اور شام کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان میں زلزلے کی پیشگوئیاں
- زرداری پر قتل کی سازش کا الزام، شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد
- لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ افسر کا جواب مسترد کردیا
- کے پی اسمبلی الیکشن کروانے کی درخواست، حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
- عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
- پرویز مشرف کو کراچی میں سپرد خاک کردیا گیا
- نیب ترامیم کیس کے ذریعے نیب قانون پر سرخ لکیر مقرر کی جائے گی،چیف جسٹس
نئی تاریخ رقم، حصص مارکیٹ 18000 کی حد سے بھی بلند
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران شیئر پرائسز بورڈ کے نیچے بروکرز بات چیت کررہے ہیں، جمعہ کوبنچ مارک کے ایس ای100انڈیکس 18000 پوائنٹس کی تاریخی حد عبور کرگیا۔ فوٹو : آن لائن
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں مالیاتی نتائج پر مبنی کمپنیوں کے حصص کی وسیع پیمانے پر خریداری کے باعث جمعہ کو اتارچڑھائو کے باوجود نمایاں تیزی کی لہر برقرار رہی جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس18000 کی نفسیاتی حد عبور کرگیا۔
تیزی کے باعث57 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید27 ارب14 کروڑ 34 لاکھ 62 ہزار290 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ سیاسی افق پراطمینان بخش فضا اور لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے حوصلہ افزا مالیاتی نتائج کے باعث انسٹی ٹیوشنز کے ساتھ چھوٹے سرمایہ کار بھی جمعہ کو متحرک ہوئے جنہوں نے ٹیلی کام سیکٹر کے سستے اسٹاکس میں سرمایہ کاری کو ترجیح دی اور اس رحجان کی بدولت مارکیٹ میں نمایاں تیزی ہوئی۔
ٹریڈنگ کے دوران 24.36 پوائنٹس کی مندی سے ایک موقع پرانڈیکس کی 17900 کی حد بھی گرگئی تھی کیونکہ بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر63 لاکھ63 ہزار175 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے19 لاکھ14 ہزار126 ڈالراور مقامی کمپنیوں کی جانب سے44 لاکھ49 ہزار49 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مندی کے اثرات کو زائل کرتے ہوئے تیزی کی بڑی لہر رونما کرنے میں معاونت کی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 153.25 پوائنٹس کے اضافے سے18074.27 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس144.81 پوائنٹس کے اضافے سے14814.06 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 103.12 پوائنٹس کے اضافے سے31228.10 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت5.58 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر36 کروڑ90 لاکھ41 ہزار490 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 365 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں208 کے بھائو میں اضافہ، 141 کے داموں میں کمی اور16 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ایم سی بی بینک کے بھائو10.94 روپے بڑھ کر 230.23 اور ایکسائیڈ پاکستان کے بھائو9 روپے بڑھ کر321 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیور فوڈز کے بھائو75 روپے کم ہوکر4125 اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو47.50 روپے کم ہوکر902.50 روپے ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔