ارجنا رانا ٹنگا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر برس پڑے

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 23 فروری 2013
ڈی آر ایس مسئلے پر مخصوص ممالک نہیں بلکہ کھیل کو محفوظ بنانا چاہیے، سابق اسٹار  فوٹو: فائل

ڈی آر ایس مسئلے پر مخصوص ممالک نہیں بلکہ کھیل کو محفوظ بنانا چاہیے، سابق اسٹار فوٹو: فائل

بنگلور: ورلڈکپ جیتنے والے سابق سری لنکاکپتان ارجنا رانا ٹنگا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر برس پڑے، انھوں نے اسے ’غیر مؤثر‘ قرار دیا ہے، امپائرنگ کی غلطیوں سے بچنے کے لیے بی سی سی آئی کو متنازع ڈسیشن ریویو سسٹم پر عملدرآمد نہ کرنے کا الزام دینے کے بجائے انھوں نے آئی سی سی کو اپنے عتاب کا نشانہ بنایا۔

بنگلور میں سری لنکا ٹورزم پروموشن ایونٹ کے موقع پر راناٹنگا نے کہا کہ آئی سی سی کو ڈی آر ایس مسئلے پر مخصوص ممالک نہیں بلکہ کھیل کو محفوظ بنانا چاہیے،اگر بھارتی بورڈ آئی سی سی کی بات نہیں مانتا تو اسے سخت فیصلے کرنے کا حق ہے، تمام ممالک کو ڈی آر ایس کا پابند بنایا جائے، رانا ٹنگا کی رائے میں یہ سسٹم گذشتہ 20 برسوں کی کرکٹ میں ہونے والے ناخوشگوار واقعات کے سدباب کیلیے ایک بہترین چیزہے، ڈی ایس آر کو تمام ممالک کو اپنالینا چاہیے، اگر ہمارے وقتوں میں یہ سسٹم ہوتا تو ہمارے پاس زیادہ اچھے بیٹسمین، بولرز اور فیلڈرز ہوتے۔

رانا ٹنگانے کہا کہ ٹوئنٹی 20 نے کرکٹ کو تباہ کردیا کیونکہ اس نے تکنیکی طور پر سنیل گاوسکر، ٹنڈولکر، گنڈاپا وشواناتھ، محمد اظہر الدین یا دلیپ وینگسارکر جیسے اچھے کھلاڑی نہیں پیدا کیے،وہ کہتے ہیں کہ انھیں مختصر مدت والے کھیل پرخدشات ہیں ، جس میں ملک کے لیے کھیلنے کے مقابلے میں رقم زیادہ ملتی ہے، ایک زمانہ تھا جب ہم بھارتی ٹیم کو آؤٹ کرنے کا سوچتے تھے کیونکہ اس میں راہول ڈریوڈ، ٹنڈولکر، وی وی ایس لکشمن، اور ساروگنگولی جیسے معیاری بیٹسمین موجود تھے، چار دنوں میں ہم انھیں آؤٹ نہیں کرسکتے تھے لیکن اب تکنیک کی کمی کی وجہ سے ایک سائیڈ لنچ سے پہلے ہی آؤٹ ہوجاتی ہے۔

وہ اب تیکنک پر توجہ دینے کی جگہ گیندکو ہٹ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، بغیر تکنیک کے آپ ٹیسٹ کرکٹ میں برقرار نہیں رہ سکتے، بھارت کے پاس اچھے ہٹرز موجود ہیں لیکن انھیں تکنیک پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، بھارت کے ابتدائی 6 ممتاز بیٹسمینوں کے علاوہ تکنیک کہیں موجود نہیں، دوسری جانب آسٹریلیا ایک ناتجربہ کار ٹیم ہے۔ مہندرا سنگھ دھونی کی کپتانی کے بارے میں سوال پر راناٹنگا نے کہا کہ اس پر کسی کو تبصرہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ انھوں نے دو ورلڈکپ جیتے ہوئے ہیں، میں سمجھتا ہوں بھارت دھونی کو ہی کپتان رکھے گا۔

راناٹنگا نے کہا کہ ٹنڈولکر جیسے پلیئرز کرکٹ چھوڑ دیں تو ٹیسٹ کرکٹ ختم ہوجائیگی، میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ وہ کھیلتے رہیں، مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ انھوں نے ایک روزہ میچز سے ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔ میرے لیے ٹیسٹ تعلیم اور مختصر دورانیے والے کھیل تفریح ہیں،ٹنڈولکر نوجوان پلیئرز کیلیے مشعل راہ ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔