- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
سوئمنگ ٹیم نے متنازع دوا استعمال کرنے کا اعتراف کرلیا
سڈنی: آسٹریلیا کی مینز اولمپک فری اسٹائل سوئمنگ ریلے ٹیم نے ایسی ادویات استعمال کرنے کا اعتراف کرلیا۔
جن پر ملکی اولمپک کمیٹی نے پابندی لگا رکھی ہے،4×100 میٹر فری اسٹائل ریلے ٹیم کی قیادت جیمز میگنسن کرتے ہیں، انھوں نے مانچسٹر میں ٹریننگ کیمپ کے دوران اسٹلنوکس ٹیبلیٹس کے استعمال،لاتعداد شرارتی کالز کرنے کے ہمراہ ساتھی پلیئرز کے دروازوں کو دستک دے کر بھاگنے کا الزام قبول کیا، میگنسن ، ایمون سلیوان، جیمز رابرٹس، میٹ ٹارگیٹ، کیمرون میک ایوئے اور ٹوماسوڈی ارسونگا نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے نہ صرف اپنے آپ کو بلکہ ان لوگوں کو بھی جو ہمیں سپورٹ کرتے ہیں شرمندہ کیا، ہم اسے قبول اورمعذرت کرتے ہیں۔
یہ تمام سوئمرز ایونٹ کے پوڈیم تک پہنچنے میں بھی ناکام رہے۔ تفریحی طور پر کچھ افراد اسٹلنوکس کو اکثر جاگتے رہنے کے لیے استعمال کرتے ہیں جو خفقان کا باعث بنتا ہے۔ سوئمرز کو اب ایک انٹیگریٹی پینل کا سامنا کرنا ہوگا، انھوں نے کہا کہ ہمارا رویہ بچکانہ تھا لیکن اس سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا،ہم نے شراب نوشی نہیں کی، سب سونے کے لیے رات 10:30 بجے اپنے بستروں پر چلے جاتے تھے۔ اسٹلنوکس غیر قانونی نہیںالبتہ اس پر آسٹریلین اولمپک کمیٹی نے حال ہی میں پابندی لگائی ہے، سوئمرز نے کہا کہ انھیں یقین نہیں کہ اس نے ان کی کارکردگی کو متاثر کیا ہو۔
ریلے ٹیم لندن میں کوئی میڈل حاصل کرنے میں ناکام ہوئی اور فرانس، امریکا اور روس کے بعد ایک ایسے ایونٹ میں چوتھے نمبر پر آئی جہاں آسٹریلیا کو کئی میڈلز جیتنے کی توقع تھی۔ یہ آسٹریلوی سوئمنگ کے پہلے گیمز تھے جس میں 1976 مانٹریال اولمپکس کے بعد سے کسی بھی سوئمر نے گولڈ میڈل نہیں جیتا۔ اے او سی نے اسٹلنوکس پر پابندی گیمز شروع ہونے سے تین ہفتے پہلے اس وقت لگائی تھی جب سابق سوئمر گرانٹ ہیکٹ نے بتایا کہ اس کا مقابلے کے دوران دوا پر انحصار بڑھ گیا تھا۔
اے او سی سیکریٹری جنرل کریف فلپس نے کہا کہ اب اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی جس میں ریو اولمپکس میں فنڈنگ کی واپسی سمیت دیگر پابندیاں شامل ہیں۔ فلپس کا کہنا ہے کہ ماضی میں ہم نے ایتھلیٹس کو اولمپک ٹیموں سے نکال دیا تھا۔ تجویز کردہ دواؤں کے غلط استعمال کے ساتھ بسیار خوری، کرفیوز کی خلاف ورزی، دھوکا دہی اور دھونس دھمکی جیسے اقدامات کو منگل کو شائع ہونیوالے ایک تجزیے میں نمایاں طور پر بتایا گیا، اس میں لکھا ہے کہ سست انتظامیہ نے ٹیم میں اس کلچر کو پنپنے کا موقع دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔