دنیا دہشت گردی کیخلاف جنگ ہار رہی ہے، صدر زرداری

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 23 فروری 2013
 اسلام آباد:صدر آصف علی زرداری بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد:صدر آصف علی زرداری بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان سمیت پورا خطہ انتہا پسندی سے متاثر ہے۔

دنیا دہشتگردی کیخلاف جنگ ہار رہی ہے، دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے عالمی برادری کا رویہ درست نہیں۔ صدرمملکت نے بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ آج مذہب کو مسلمانوں اور غیر مسلموں کیخلاف استعمال کیا جا رہا ہے، انتہاپسندوں کو استعمال کرنیوالے ان پر قابو نہیں رکھ سکتے کیونکہ ان کا اپنا ایجنڈا ہے۔ صدرزرداری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم انتہاپسندوں کو انکا ایجنڈا مسلط نہیں کرنے دیں گے۔ آن لائن کے مطابق صدر نے کہا کہ اسلام میں خودکشی حرام ہے اور کسی کو نقصان پہنچانے کی ہرگز اجازت نہیں ہے، پاکستان میں کچھ عرصہ قبل کوئی خودکشی کیلیے تیار نہیں تھا لیکن آج پاکستان اور افغانستان دہشتگردی کا شکار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو ایجنڈا نافذ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی انھیں اسلام کی مخصوص تشریح کرنے کی اجازت دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ جمہوریت برداشت کا نام ہے۔ صدر زرداری نے کہا ہے کہ جمہوریت کو فروغ دے کر مفاہمت اور مربوط کوششوں کے ذریعے درپیش چیلنجوں سے موثر طور پر نمٹا جاسکتا ہے۔ این این آئی کے مطابق صدرزرداری نے کہا کہ اسلام بھائی چارے اور رواداری کا مذہب ہے اور ہمیں پرامن کوششوں کے ذریعے ان عناصر کا مقابلہ کرنا ہے جو نفرت کا پرچار کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان میں خود کو بم دھماکے سے اڑانے کا کوئی تصور نہیں تھا کیونکہ اسلام خودکشی کو حرام قرار دیتا ہے۔ لوگ اس وقت امن اور ہم آہنگی سے رہتے تھے اور کوئی فرقہ وارانہ مسائل نہیں تھے۔ پھر عالمی سیاست نے صورتحال تبدیل کردی جب مذہب کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اس موقع پر انچارج وزیر برائے قومی ہم آہنگی ڈاکٹر پال بھٹی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزارت قومی ہم آہنگی کے قیام سے ملک میں ہم آہنگی اور بین المذاہب مکالمے کے فروغ کیلیے کئی اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کوئی مذہب تشدد یا انتہا پسندی کا درس نہیں دیتا، ہمیں بانی پاکستان کے تصورات کے مطابق پاکستان کے شہری کی حیثیت سے پرامن طور پر مل جل کر رہنا چاہیے۔ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) رانا بھگوان داس نے کہا کہ یکجہتی اور برداشت کے ذریعے انتہا پسندی اور دہشتگردی کے چیلنجوں سے نمٹا جاسکتا ہے۔ تقریب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزرا، وزیرمملکت برائے قومی ہم آہنگی اکرم مسیح گل، ارکان پارلیمان، سفارتکاروں، علمائے کرام، مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے مذہبی اسکالرز اور نمائندگان نے شرکت کی۔

علاوہ ازیں صدرزرداری سے گورنر بلوچستان نواب ذوالفقار مگسی نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران گورنر بلوچستان نے صوبے کی مجموعی صورتحال بالخصوص امن و امان کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ صدر مملکت نے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ اور شرپسندوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلیے ہر ممکن اقدامات اٹھانے پر زور دیا اور کہا کہ اس ضمن میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جانا چاہیے۔ صدرمملکت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانا اور امن وامان برقرار رکھنا ان کی اولین ترجیح ہے۔ مزیدبرآں صدرآصف علی زرداری نے پیرآف قمبرشریف سیدحسین شاہ کو ٹیلی فون کیا اور ان کے پوتے شفیق حسین شاہ کے انتقال پر تعزیت کی۔ صدر نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو صبرجمیل عطا کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔