- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
ذوالفقار مرزا کومتحدہ کے خلاف سرگرم کیے جانے کا امکان
کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی نے عام انتخابات سے قبل اپنی سیاسی پوزیشن کو مضبوط بنانے کیلیے نئی حکمت عملی پرکام شروع کردیااور پیپلزلوکل گورنمنٹ بل2012ء واپس لینا بھی اسی حکمت عملی کا نتیجہ ہے ۔
پیپلزپارٹی کے قریبی ذرائع کے مطابق بل واپس لینے سے صوبے میں پارٹی کے خلاف قوم پرست جماعتوں کی مخالفت ختم ہوجائے گی علاوہ ازیں اس بات کا بھی امکان ہے کہ آئندہ چندروز میں سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو بھی دوبارہ فعال ہونے کے لیے سگنل دے دیا جائے جبکہ سینیٹر فیصل رضا عابدی کا استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور فیصل رضا عابدی کو اہم ذمے داری سونپے جانے کا امکان ہے اور چند روز میں یہ دونوں رہنما پریس کانفرنس بھی کرسکتے ہیں۔
اس حکمت عملی سے نہ صرف ایم کیو ایم بالکل اندرون سندھ قوم پرست جماعتوں پر بھی دبائو بڑھایا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت میں اس بات پر بھی صلاح مشورے جاری ہیں کہ مسلم لیگ فنکشنل اور ن لیگ کے درمیان بڑھتے ہوئے رابطوں اور کسی ممکنہ انتخابی اتحاد کو روکنے کیلیے سندھ اسمبلی میں فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کے حوالے سے اسپیکر نوٹیفکیشن جاری کردیں اس طرح عبوری سیٹ اپ کیلیے بھی ایم کیو ایم سے مشورے کی ضرورت نہیں رہے گی اور فنکشنل لیگ بھی اندرون سندھ پیپلزپارٹی کی کھل کر مخالفت نہیں کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔