ذوالفقار مرزا کومتحدہ کے خلاف سرگرم کیے جانے کا امکان

ایکسپریس رپورٹ  ہفتہ 23 فروری 2013
 امکان ہے کہ آئندہ چندروز میں سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو بھی دوبارہ فعال ہونے کے لیے سگنل دے دیا جائے، ذرائع  فوٹو: فائل

امکان ہے کہ آئندہ چندروز میں سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو بھی دوبارہ فعال ہونے کے لیے سگنل دے دیا جائے، ذرائع فوٹو: فائل

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی نے عام انتخابات سے قبل اپنی سیاسی پوزیشن کو مضبوط بنانے کیلیے نئی حکمت عملی پرکام شروع کردیااور پیپلزلوکل گورنمنٹ بل2012ء واپس لینا بھی اسی حکمت عملی کا نتیجہ ہے ۔

پیپلزپارٹی کے قریبی ذرائع کے مطابق بل واپس لینے سے صوبے میں پارٹی کے خلاف قوم پرست جماعتوں کی مخالفت ختم ہوجائے گی علاوہ ازیں اس بات کا بھی امکان ہے کہ آئندہ چندروز میں سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو بھی دوبارہ فعال ہونے کے لیے سگنل دے دیا جائے جبکہ سینیٹر فیصل رضا عابدی کا استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور فیصل رضا عابدی کو اہم ذمے داری سونپے جانے کا امکان ہے اور چند روز میں یہ دونوں رہنما پریس کانفرنس بھی کرسکتے ہیں۔

اس حکمت عملی سے نہ صرف ایم کیو ایم بالکل اندرون سندھ قوم پرست جماعتوں پر بھی دبائو بڑھایا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت میں اس بات پر بھی صلاح مشورے جاری ہیں کہ مسلم لیگ فنکشنل اور ن لیگ کے درمیان بڑھتے ہوئے رابطوں اور کسی ممکنہ انتخابی اتحاد کو روکنے کیلیے سندھ اسمبلی میں فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کے حوالے سے اسپیکر نوٹیفکیشن جاری کردیں اس طرح عبوری سیٹ اپ کیلیے بھی ایم کیو ایم سے مشورے کی ضرورت نہیں رہے گی اور فنکشنل لیگ بھی اندرون سندھ پیپلزپارٹی کی کھل کر مخالفت نہیں کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔