ایم کیو ایم کا اتحاد سے الگ ہونا مک مکا کا نتیجہ نہیں، جکھرانی

مانیٹرنگ ڈیسک  ہفتہ 23 فروری 2013
سمجھا یہی جارہا ہے کہ سب گرینڈپلان کا حصہ ہے، امتیاز شیخ، ’’ٹودی پوائنٹ‘‘میں گفتگو. فوٹو: فائل

سمجھا یہی جارہا ہے کہ سب گرینڈپلان کا حصہ ہے، امتیاز شیخ، ’’ٹودی پوائنٹ‘‘میں گفتگو. فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما گل محمد جکھرانی نے کہاہے کہ ایم کیو ایم کا اتحاد سے الگ ہونا پیپلزپارٹی سے کسی مک مکا کا نتیجہ نہیں ہے ، ایم کیوایم اپنے فیصلے کرنے میں خودمختار ہے، ہم ایم کیو ایم کو سندھ کا حصہ سمجھتے ہیں ۔

جمعے کو ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ٹودی پوائنٹ‘‘ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے  گفتگو میںانھوںنے کہاکہ جب دوپارٹیاں آپس میں اتحاد کرتی ہیں تو اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ وہ آپس میں ضم ہوجاتی ہیں، وہ اپنے اپنے تحفظات رکھتی اور اختلافات رکھتی ہیں ۔ہم نے ایم کیو ایم کو سندھ ایکٹ کے بارے میں ترمیم کا کہا تھا لیکن وہ چلے گئے۔ ہم نے عوام کی کنفیوژن کو دورکرنے کے لیے بل واپس لیا ہے۔ایم کیوایم کے رہنما رضاہارون نے کہاکہ متحدہ اپنی پالیسیوں اورفیصلوں میں آزاد ہے ہمارا کردار بتائے گا کہ ہم اپوزیشن ہیں یا نہیں۔ ہمیں اپوزیشن کا کسی سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ۔

14

جب سندھ کی بات کی جاتی ہے تو کیا ایم کیو ایم کے51 وزیرسندھ سے نہیں ہیں ۔آنے والا وقت سب کے شکوک وشبہات کو دورکردیگا۔مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما امتیازشیخ نے کہاکہ ایم کیوایم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے باڈی لینگوئج کا جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ موجودہ صورتحال مک مکا کا نتیجہ ہے۔ہم نے ایم کیوایم سے کہا ہے کہ وہ اپنی لک اس طرح کی دیں کہ واقعی اپوزیشن نظرآئیں۔ہم گورنر کیخلاف نہیں ہیں لیکن ایسا سمجھا جارہا ہے کہ یہ گرینڈپلان کا حصہ ہے تاکہ دونوں جماعتیں عبوری سیٹ اپ میں اپنا اپنا حصہ لے سکیں اور پھر مک مکا کرکے اپنے اپنے علاقوں میں دھاندلی کرسکیں۔بلوچستان میں بھی ایسی ہی گیم ہورہی ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ سندھ کے عوام خود سوچیں سمجھیں اورفیصلہ کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔