غیر ملکی قرضے 8ارب ڈالر بڑھ گئے، معاشی بریفنگ دی جائے، سینیٹ میں اپوزیشن کا مطالبہ

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 23 فروری 2013
جے یوآئی کا پمز کا نام تبدیل کرنے،انتخابی نشان ’’کتاب‘‘ کھلی رکھنے پراحتجاج،وزرا کی عدم موجودگی،چیئرمین کو ایجنڈا مختصر کرنا پڑا. فوٹو: فائل

جے یوآئی کا پمز کا نام تبدیل کرنے،انتخابی نشان ’’کتاب‘‘ کھلی رکھنے پراحتجاج،وزرا کی عدم موجودگی،چیئرمین کو ایجنڈا مختصر کرنا پڑا. فوٹو: فائل

اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن نے حکومتی مدت ختم ہونے سے چند روز قبل وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کے مستعفی ہونے پر شدید تنقید کرتے ہوئے ملک کی مجموعی معاشی صورتحال پر 16 مارچ سے قبل بریفنگ دینے کا مطالبہ کردیا جبکہ وزرا کی عدم موجودگی کے باعث چیئرمین کو ایجنڈا موخر کرنا پڑا۔

جمعے کو قائد  حزب اختلاف اسحٰق ڈار نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ حکومتی مدت ختم ہونے سے چند دن قبل خود کو پاک صاف ظاہر کرنے کیلیے خاموشی سے استعفیٰ دیکر گھر چلے گئے ہیں، پرویز مشرف کے دور میں غیرملکی قرضے 6 ارب ڈالر تھے جبکہ اس وقت یہ 14ارب ڈالر سے زائد ہو چکے ہیں، ایوان کو ملکی وغیرملکی قرضوں، مہنگائی، مانیٹری ومالیاتی پالیسی اور مجموعی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی جائے۔ پیپلزپارٹی کے چیف وہپ اسلام الدین شیخ نے کہا کہ اگر ایک وزیرخزانہ چلا گیا تو دوسرے موجود ہیں۔

وہ ایوان کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دینگے، مالیاتی اداروں سے طے ہونے والے معاملات ایوان کے علم میں لانے کو تیار ہیں۔ دریں اثنا ایوان میں وزرا کی عدم موجودگی پر چیئرمین کو ایجنڈا مختصر کرنا پڑا، قائدحزب اختلاف اسحٰق ڈار نے کہا کہ قوم کا پیسہ خرچ ہورہا ہے اور وزرا بارش کا لطف اٹھا رہے ہیں، لگتا ہے منسٹر کالونی میں کسی دعوت کا اہتمام کیا گیا ہے۔ وزیرداخلہ امن وامان کی صورتحال پر وقت مانگنے کے باوجود ان کیمرا بریفنگ نہ دے سکے اور ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کی تحلیل سے قبل انتخابی اصلاحات کا بل منظور کیا جائے تاکہ قانون بن سکے۔

15

کشن گنگا ڈیم کے معاملے پر ہمارے خلاف فیصلہ آیا ہے، حکومت اس پر اپنا موقف واضح کرے۔ سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے سے نیلم جہلم منصوبہ متاثر ہو سکتا ہے۔ جے یوآئی کے رکن حافظ حمداللہ نے پمز کو شہیدذوالفقار علی بھٹومیڈیکل یونیورسٹی کا نام دینے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح حکومت نے نام تبدیل کرنے پر توجہ دی ہوئی ہے، اگر یہ پھر آگئی تو یہ پاکستان کا نام بھی لاڑکانہ نہ رکھ دے۔

حافظ حمد اللہ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جے یوآئی کے انتخابی نشان کتاب کو کھول کر اس پر اے بی سی لکھنے پر بھی احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہے تو شیر کو پنجرے میں بند اور تیر کو کمان میں کیوں نہیں ڈالا گیا۔ صغریٰ امام نے کہا کہ ووٹرفہرستوں میں37 لاکھ ووٹرز ایسے ہیں جن کے شناختی کارڈز پر کوئی تصویر ہے نہ بائیومیٹرک فنگر پرنٹ ہیں، اس سے مسائل پیدا ہونگے۔ دریں اثنا ایوان میں اسلام آباد نجی تعلیمی ادارے رجسٹریشن و انضباط بل 2013 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ بعد ازاں اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیاگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔