- میانوالی کے تھانہ مکڑوال پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام
- الیکشن کمیشن کی پنجاب اور کے پی کی نگراں حکومت کو ٹرانسفر پوسٹنگ جلد مکمل کرنے کی ہدایت
- جامعہ اردو بدترین مالی وانتظامی بحران کا شکار ہوگئی
- اگر بشریٰ بی بی نے دوران عدت نکاح پر توبہ نہیں کی تو انہیں تجدید ایمان کرنی چاہیے، مفتی سعید
- خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ سامنے آگئی
- کراچی کے اسکول میں طالب علم پر بہیمانہ تشدد، ہاتھ فریکچر
- گورنر نے الیکشن کمیشن کو خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی
- قومی اسمبلی اجلاس: شازیہ مری شہدا کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
- یوکرین جنگ میں روس کی مدد پر امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کردیں
- پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے سیکورٹی انتظامات پر سوالات اٹھا دیئے
- سعودی عرب؛ 4 روزہ مفت ٹرانزٹ ویزے پر عمرے اور سیاحت کی اجازت
- والدین کو جلاکر قتل کرنے والے سفاک بیٹے کو 2 بار عمر قید کی سزا
- پاکستان میں کورونا وائرس کےنئے ویریئنٹ بی ایف سیون کی تصدیق
- سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، کور کمانڈرز کانفرنس
- آئی ایم ایف کی بنگلادیش کیلیے 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری
- پشاور خود کش حملے کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی خراسانی گروپ نے قبول کی ہے،وزیرداخلہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 60 روپے فی کلوگرام کا بڑا اضافہ
- اپنی موت کا ڈراما رچانے کیلیے جرمن لڑکی نے ہم شکل بلاگر کو قتل کردیا
- سانحہ پشاور پر آرمی چیف پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں، نورعالم خان
- کراچی میں ڈاکوؤں کی سڑک کے بیچ میں آزادنہ لوٹ مار کی تصاویر وائرل
الیکشن لڑنیوالے اسپیکرزعہدے پر برقرار رہ سکیں گے ؟ضابطہ اخلاق خاموش
آئین کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز آئندہ اسمبلیوں کے وجود میں آنے تک اپنے عہدے پر برقراررہتے ہیں. فوٹو: فائل
پشاور: الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے صدر ،صوبائی گورنروں اور نگران سیٹ اپ سمیت قومی وصوبائی اسمبلیوں کے اسپیکروں پر انتخابی مہم میں حصہ لینے پرپابندی عائد کرنے کے باوجود ان اسپیکروں کے بارے میں وضاحت نہیں کی جاسکی جوانتخابات میں حصہ لیں گے کہ وہ اسپیکر کے عہدے پر رہتے ہوئے الیکشن مہم اورانتخابات میں حصہ لیں گے یا نہیں یا پھر انھیں اس مقصد کے لیے اسپیکرکے عہدے سے مستعفی ہونا پڑے گا جس کے باعث وہ آئندہ اسمبلی کوحلف دینے کا حق بھی کھوبیٹھیں گے۔
جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی شق 30 میں واضح کیا گیا ہے کہ صدر،صوبائی گورنر ،نگران وزیراعظم،وزرائے اعلیٰ ،وفاقی وصوبائی وزرا اور قومی وصوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرآئندہ عام انتخابات کے لیے انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے تاہم مذکورہ ضابطہ اخلاق میں قومی وچاروں صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرزکے حوالے سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان میں سے جو اسپیکرزآئندہ انتخابات میں حصہ لیں گے ان کا اسٹیٹس کیا ہوگا؟
آئین کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز آئندہ اسمبلیوں کے وجود میں آنے تک اپنے عہدے پر برقراررہتے ہیں اور نئی اسمبلیوں کاحلف بھی وہی لیتے ہیں تاہم اگر موجودہ اسپیکرز میں سے انتخابات میں حصہ لینے والے اسپیکرزکواپنے عہدوں سے استعفیٰ دینا پڑا تواس صورت میں نہ صرف وہ اسپیکرکی مراعات سے محروم ہوجائیں گے بلکہ ممکنہ طور پر وہ نئی وجود میں آنے والے اسمبلی سے بھی حلف نہیں لے سکیں گے اور یہ حلف اس نئی اسمبلی کے سینئر ترین رکن لیں گے جس کے لیے خیبرپختونخوا میں مثال پہلے سے موجود ہے جہاں 200-07 ء کی اسمبلی کے اسپیکر بخت جہان خان کے ان کے عہدے سے مستعفی ہونے کی وجہ سے انھوںنے 2008 ء میں وجود میں آنے والی اسمبلی کوحلف نہیں لیا تھابلکہ حلف لینے کے لیے اس اسمبلی کے سینئر ترین رکن ارباب ایوب جان کوگورنر نے نامزد کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔