- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
موسیقی روح کی غذا، بنا سیکھے سچے سُروں تک رسائی ممکن نہیں، حمیرا ارشد
لاہور: معروف گلوکارہ حمیرا ارشد نے کہا کہ میوزک کو روح کی غذا کہا جاتا ہے اوریہ بات سو فیصد درست بھی ہے لیکن بنا سیکھے سچے سُروں تک رسائی ممکن نہیں۔
حمیرا ارشد نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میوزک کو روح کی غذا کہا جاتا ہے اوریہ بات سو فیصد درست بھی ہے لیکن بنا سیکھے سچے سُروں تک رسائی ممکن نہیں۔ وہ نوجوان جو اس شعبے کو اپنا پروفیشن بنانا چاہتے ہیں انھیں چاہیے کہ وہ موسیقی کی باقاعدہ تعلیم حاصل کریں۔ سیکھ کر اس کام کوکرنے والے کمال کرتے ہیں اوروہ کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں رہتے۔ انہوں نے کہا کہ لائیو شوز میں سی ڈی اور یو ایس بی لگا کر پرفارم کرنے والے تو بہت سے ہیں لیکن لائیو پرفارم کرنے والے جب اپنا ہنر شائقین کو دکھاتے ہیں تو انھیں اندازہ نہیں ہوتا کہ ان کے چاہنے والوں کی تعداد میں حیرت انگیز اضافہ ہونے لگتا ہے۔
گلوکارہ نے کہا کہ پاکستان میں فلم سازی کا شعبہ بہتری کی جانب گامزن ہے لیکن تاحال فلمی میوزک پرکوئی خاص توجہ نہیں دی گئی۔ فلم سے وابستہ لوگوں کومیوزک کے شعبے کے ساتھ ساتھ ایسی اچھوتی آوازوں کو اپنی فلموںکا حصہ بنانا چاہیے جن کی آواز سنتے ہی شائقین دیوانے ہو جائیں۔ میں سمجھتی ہوں کہ انٹرنیشنل مارکیٹ ہمارا ٹارگٹ ضرور ہے لیکن اس تک پہنچنے کے لیے جب تک میوزک پر توجہ نہیں دی جائے گی، تب تک آگے بڑھنا ممکن نہیں ہوگا۔
حمیرا ارشد نے کہا ہے کہ فن موسیقی میں جہاں دنیا بھرمیں انوکھی آواز اور انداز رکھنے والے گلوکاروں کی تعداد انتہائی کم ہے، وہیں پاکستان میں بھی ایسے گلوکارکم ہی ملتے ہیں جن کی آواز اور انداز دوسروں سے جدا ہو۔ کلاسیکل، غزل، فوک، پاپ اورصوفی میوزک میں بھی اگرنظر ڈالیں تو ایسی مثالیں بہت کم ملتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منفرد آواز اور اندازرکھنے والے گلوکاروں کی تلاش کے لیے آرٹس کونسلوں، نجی چینلز اور دیگرذرائع کواپنا کردارادا کرنا چاہیے۔ دوسری جانب فلم انڈسٹری کوبھی میوزک پرخاص توجہ دینی چاہیے، کیونکہ یہی وہ ایک واحد شعبہ ہے جو پاکستانی فلم کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک پہنچا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔