پاکستان سے جذام کے مرض کا تقریباً خاتمہ ہو چکا ہے، ڈاکٹر روتھ فاؤ

اسٹاف رپورٹر  اتوار 24 فروری 2013
کراچی میں ڈاکٹر روتھ فاؤ کی جذام کے خلاف جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔  فوٹو : فائل

کراچی میں ڈاکٹر روتھ فاؤ کی جذام کے خلاف جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ فوٹو : فائل

کراچی: ڈاکٹر روتھ فاؤنے کہا کہ پاکستان سے جذام کے مرض کا تقریباً خاتمہ ہوچکا ہے۔

یہ بات انھوں نے جذام میں مبتلا مریضوں کے اعزاز میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی طرف سے سفاری پارک میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر ڈاکٹر روتھ فائو،چیف آفیسرکے ایم سی متانت علی خان ، سینئر ڈائریکٹر کلچر اینڈ اسپورٹس محمد ریحان خان ،لپروسی اسپتال کے میڈ یکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد علی عباسی ،ڈائریکٹرمیڈیا کمشنر کراچی محمد شبیہ صدیقی، ڈائریکٹر سفاری پارک سلمان شمسی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر ہاشم رضا زیدی نے کہا ہے کہ جذام کی بیماری پربڑی حد تک قابوپایا جاچکا ہے اوراس بیماری سے متعلق لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے، معاشرے میں جذام میںمبتلا افراد کو با عزت زندگی گزارنے کے مواقع دینے چاہیں ، ،ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ جذام سے نمٹنے کے لیے مختلف ادارے اور این جی اوز سامنے آئیں اور اس بیماری کے خلاف لوگوں کو آگاہی فراہم کرنے کیساتھ ساتھ علاج معالجے میں بھی ہاتھ بٹائیں،اس مرض سے متاثرہ افرادکوکسی بھی شرمندگی یا خوف کے بغیر بروقت علاج کرانا چاہیے تاکہ جسمانی معذوری سے بچا جاسکے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے ڈاکٹر روتھ فائوکی جذام کے خلاف جدوجہد کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جذام کے حوالے سے ان کی خدمات قابل تقلید ہیں اوروہ انسانیت کی بے لوث خدمت کررہی ہیں۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ سال میں ایک مرتبہ جذام کے مریضوں کو کسی تفریحی مقامات کی سیر کراتی ہے لیکن آئندہ ہر تین ماہ بعد جذام میں مبتلا افراد کو ان کے پسندیدہ تفریحی مقامات کیلیے لے جایا جائے گا اور اس کے تمام تر اخراجات بلدیہ عظمیٰ کراچی ہی برداشت کرے گی ،ڈاکٹر روتھ فاؤ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے جذام کے مرض کا تقریباً خاتمہ ہوچکا ہے جو مریض رہ گئے ہیں وہ بھی جلد صحت یاب ہوجائیں گے،بیماری بھی ختم ہوجائے گی،لیکن ہماری دوستی اور محبت کا رشتہ ہمیشہ قائم و دائم رہے گا، انھوں نے کہاکہ میں نے آج تک سفاری پارک کو نہیں دیکھا تھا لیکن آج جذام کے مریضوں کے ساتھ سفاری پارک کی سیر میرے لیے انتہائی خوشی کی بات ہے اور جذام میں مبتلا مریضوں کو تفریحی مواقع فراہم کرنا عبادت کے مترادف ہے ۔

انھوںنے بتایا کہ پاکستان میں سالانہ 500 افراد اس مرض میں مبتلا ہوتے ہیں جن میں سے 40 فی صد مریضوں کا تعلق کراچی سے ہوتا ہے، انھوں نے کہا کہ جذام سوفی صد قابل علاج ہے لیکن اس کی بروقت تشخیص اور صحیح علاج ضروری ہے ، پاکستان سمیت دنیا بھر میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے جذام میں مبتلا افراد کا علاج مفت کیا جاتا ہے اور پہلی ہی خوراک سے 98فی صدبیکٹیریا ختم ہوجاتے ہیں اور اس کے بعد یہ مرض متاثرہ شخص سے دوسرے لوگوں میں منتقل نہیں ہوسکتا ،چیف آفیسر متانت علی خان نے ڈاکٹر رتھ فائو اور تقریب میں آنے والے افراد کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ وہ کراچی کے جس تفریحی مقامات پر جانا چاہیں بلدیہ عظمیٰ کراچی انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔