گورو کو پھانسی کیخلاف نئی دہلی میں کشمیری طلبا کی ریلی

خبر ایجنسیاں  اتوار 24 فروری 2013
مقبوضہ کشمیر میں مظاہرین پرلاٹھی چارج، آنسو گیس کا استعمال، متعدد افراد زخمی، دوہفتوں کے دوران 300 سے زائد گرفتار. فوٹو : فائل

مقبوضہ کشمیر میں مظاہرین پرلاٹھی چارج، آنسو گیس کا استعمال، متعدد افراد زخمی، دوہفتوں کے دوران 300 سے زائد گرفتار. فوٹو : فائل

نئی دہلی / سری نگر: نئی دہلی کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم کشمیری طلبہ نے بھارت کی طرف سے کشمیری نوجوان محمد افضل گورو کی پھانسی کے خلاف پر امن احتجاج ریلی نکالی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق طلبہ نے شہید کی لاش کو کشمیریوں کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی طلبہ نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر’’ کشمیر سے کرفیو اٹھا لو‘‘، ’’ اگر بھگت سنگھ ہندوستانیوں کا شہید ہے تو پھر افضل گورو بھی کشمیریوں کا شہید ہے‘‘ اور ’’ افضل گورو کا جسد خاکی کشمیریوں کو واپس کرو‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ ریلی میں زندگی کے مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر افضل گورو کے ساتھ اظہاریکجہتی کے حوالے سے نظمیں بھی سنائی گئیں۔ جواہر لال نہرو یونیورٹی کے انٹرنیشنل اسٹڈیز ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسروںنے اس موقع پر خطاب بھی کیا۔

1

افضل گورو کی تہا ڑ جیل میں پھانسی کے ساتھ ہی قابض انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی پکڑدھکڑ کا سلسلہ شروع کر دیا اور گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اب تک 300 سے زائد نوجوانوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ قابض انتظامیہ کے اوچھے ہتھکنڈوں کے باعث روپوش ہو جانے والے نوجوانوں کے والدین کو تھانوں میں پیش ہونے کے لیے مجبور کیا جارہاہے۔

ادھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی طرف سے مختلف مقامات پر پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کولگام، رفیع آباد، تریہگام، حاجن، صدر کوٹ، اجس، صفاپورہ اور بانڈی پورہ کے علاقوں میں ہفتے کو لوگوں نے سخت کرفیو کے باوجود سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کیے جس کا مقصد شہید محمد افضل گورو کے جسد خاکی کو انکے اہلخانہ کے حوالے کرنے کے مطالبے پر زور دینا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔